تائیوان کی صدر سائی انگ وین وسطی امریکی ممالک کے دورے کے دوران ہی نیویارک پہنچ گئی ہیں۔
ادھر چین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقات کی، تو وہ جوابی اقدام کرے گا۔
سائی انگ وسطی امریکہ کے دورے کے دوران گوئٹے مالا اور بیلیز کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گی، جو تائیوان کو سفارتی طور پر تسلیم کرنے والے چند ممالک میں سے ایک ہیں۔
اسی دوران صدر سائی انگ کے سب سے نمایاں مخالف سیاسی رہنما تائیوان کے سابق صدر ماینگ جیو نے بدھ کے روز سے چین کا دورہ شروع کیا ہے۔ تائیوان کے کسی بھی سابق صدر کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔
بیجنگ نے سائی اور میک کارتھی کے درمیان کسی بھی طرح کی ملاقات کے خلاف متنبہ کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر یہ ملاقات آگے بڑھتی ہے تو ”اس کے خلاف پر عزم اقدامات” کیے جائیں گے۔
چین جزیرہ تائیوان کو اپنی ہی سرزمین کا ایک حصہ مانتا ہے اور اس نے اسے مکمل طور پر چین میں ضم کرنے کا عہد کیا ہے۔
اس نے اس کے لیے ضرورت پڑنے پر طاقت کے استعمال سے گریز نہ کرنے کی بات کہی ہے۔ بیجنگ تائی پے اور دنیا کی دیگر غیر ملکی حکومتوں کے درمیان سرکاری تعلقات کی بھی مخالفت کرتا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.