خضدار:
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی رکن و سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایک سوچی سمجھی منصوبے کے تحت بلوچستان کے حالات کو خراب کرکے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حالانکہ بلوچستان کے عوام الناس کی جان و مال کی تحفظ کے لیے عوام کی ہی ٹیکسوں سے سالانہ 75 ارب روپے امن وامان کی تحفظ کے لیے مختص کرتے ہیں۔ لیکن موجودہ سلیکٹڈ حکومت عوام الناس کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
افسوس کے ساتھ کہنا پڑا رہا ہے بلوچستان میں وکلاء،اساتذہ کرام، طلباء، سیاسی قائدین اور سیاسی ورکرز غیر محفوظ ہیں۔ سلکٹیڈ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ اس کے اتحادی پارٹی عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان اسد خان اچکزئی کے کوئٹہ شہر سے لاپتہ ہوتے ہیں اور پانچ ماہ کے بعد انکی لاش ملتی ہے. جبکہ شہید اسد خان اچکزئی ایک منجھے ہوئے سیاست دان تھے۔ جنکا کوئٹہ شہر سے لاپتہ ہونا سیلکٹیڈ حکومت کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ جو کہ کوئٹہ شہر کے چاروں اطراف سے خارجی اور داخلہ راستہ مکمل سیکورٹی کے کنٹرول میں ہے۔