ترکیہ کے صدارتی انتخابات سے تین روز قبل چار صدارتی امیدواروں میں سے ایک محرم اینجہ کی ڈرامائی طور پر انتخابی دوڑ سے دستبردار ی سے اردوان کو نقصان کا اندیشہ پیدا ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق محرم اینجہ کا کہنا تھا کہ میں صدارتی انتخابات میں بطور امیدوار اپنی دستبرداری کا اعلان کر رہا ہوں۔
اپنے شکوے کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری دستبرداری کا ایک سبب جھوٹی فحش تصاویر ہیں، پچھلے 45 دنوں سے میری عزت اچھالی گئی، کردار کشی کی گئی لیکن ترک حکام میری ساکھ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹی رسیدیں، جھوٹی ویڈیوز، جھوٹی تصاویر پھیلائی گئی، ان لوگوں نے اسرائیلی فحش ویب سائٹ سے ویڈیوز اٹھائیں اور ان میں میرا چہرا شامل کر دیا، بدقسمتی سے ترکیہ کے کچھ لوگ نام نہاد مخالفت کے نام پر ان ویڈیوز اور تصاویر کو شیئر کرتے رہے۔
محرم اینجہ کی دستبرداری سے ترک صدر رجب طیب اردوان کے مضبوط حریف کمال قلیچ دار اوغلو کی سیاسی طاقت میں مزید اضافہ ہو جائے گا، کمال اوغلو حزب اختلاف کی 6 جماعتوں کے اتحاد کے متفقہ امیدوار ہیں جبکہ حالیہ سروے میں انہیں 49 فیصد لوگوں کی حمایت حاصل ہوئی تھی۔