اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے منگل کے روز جنیوا میں ایک رپورٹ پیش کی جس میں ایران میں پھانسی کی سزا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کی نائب سربراہ ندا الناشف نے انٹونیو گوٹریش کی جانب سے یہ رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ سن 2022کے ابتدائی تین ماہ کے دوران ایران میں 100سے زائد افراد کو پھانسی دے دی گئی۔ انہوں نے کہا،”سن 2020میں جہاں 260 افراد کو پھانسی دی گئی تھی وہیں سن 2021 میں کم از کم 310 افراد کو موت کی سزا دی گئی، ان میں کم از کم 14خواتین تھیں۔اور یہ رحجان رواں برس بھی جاری ہے۔”
ناشف نے بتایا کہ یکم جنوری سے 20مارچ کے درمیان کم از کم 105افراد کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا جن میں سے بہت سے لوگوں کا تعلق اقلیتی گروپوں سے تھا۔