حصہ اول:
عالمی سیاست کے پیچیدہ امورمیں تشکیل کردہ گروہ یابلاکس کی سرگرمیاں دنیابھرکے ممالک پراثراندازہوتی ہیں۔ان گروہوں کے ریاستی وگروہی مفادات کومحفوظ بنانے کے لئے بیانیے تخلیق کئے جاتے ہیں جن میں علمی شعبہ جات کے تمام ذرائع کے ساتھ جدیدٹیکنالوجی کواستعمال میں لایاجاتاہے۔اورخلق خداکووہ دکھایااورباورکرایاجاتاہے جس کی سمجھ اُسے دَہائیوں ہوتاہے۔
متحدہ ہندوستان کی تقسیم کے بعددنیانے سوویت یونین کاانہدام بھی دیکھا،ویتنام جنگ میں امریکہ اوراس کے مغربی گروہ کی پسپائی بھی دیکھ لی۔ ایران میں رضاشاہ آریہ مہرپہلوی بادشاہت کاخاتمہ بھی دیکھاآیتہ اللہ رجیم کی ایران کے بھاگ ڈوربھی تھامتے دیکھا۔ دنیانے صدام کی کویت میں بلاجوازخونریزی بھی دیکھی۔اورمغربی قوتوں کی عراق کی اینٹ سے اینٹ بجاتے بھی دیکھی۔ چین کی کیمونسٹ پارٹی کی سرمایہ دارانہ اڈاپشن بھی دیکھ لیا،سعودی وامریکی قیادت میں مجاہدین کی افغانستان میں اسلامی امارت بھی دیکھی ۔دنیانےورلڈٹریڈسنٹراورامریکی دفاعی ادارہ پینٹاگان کی عمارات پرحملے دیکھے،دنیانے افغانستان پرمغرب کی جدیدٹیکنالوجی سے لیس حملوں کوبھی خوب دیکھا۔دنیانے کیاکیانہ دیکھایہ ایک ہزارداستان بیانیہ ہے جس کابیان ہمارامدعانہیں۔
آپ عرب اسپرنگ کوبھی یادکرسکتے ہیں جوتیونس کی گلی سے پابرہنااوردبے پاؤں نکل کربحرین،شام،یمن مصراورلیبیامیں قذافی کے قتل کے محرکات بننے کے بعد(گوکہ تیل کی حریص مغربی قوتیں اِسی کاڈھنڈوراپیٹتی ہیں)سعودی عرب اورسلطان قابوس کے ملک میں آدھمکاجہاں کچھ اصلاحات ہوئیں۔
غرضیکہ جب آپ مظلوم اقوام کی قومی اختیارکے جدوجہدکے مستقبل کودیکھناچاہتے ہیں توآپ کواس پس منظرکومخصوص واقعات کے وقوع پزیرہونے میں درست حقائق کوجاننانہایت ضروری ہے۔
دنیایاجنوبی ایشیاکوآپ محض ایک نقظہ نظرسے دیکھناچاہیں توآپ کوکئی واقعات ان کے پس منظرجانے بغیرمایوسی کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیلنے کے سبب ہوں گے۔
بلوچستان 1948کے جبری الحاق سے لیکرون یونٹ کے خاتمےتک کم شدت کی مزاحمت کے بعدایک ریوینینٹ کے طورزندہ رہا ہے۔
بلوچستان کی مسخ شدہ شناخت کی بحالی کے بعد70ءکی دہائی میں اسے نیم پختہ موقف کے حامل لیڈرشپ کے توسط سے عارضی حکومت دی گئی۔
حکومت اختتام پزیرہوئی شاہ اپنے دامادبھٹوکی کمک کے لئے یااپنے حصے کے بلوچستان کومحفوظ بنانے کے لئے کوبرا ہیلی کاپٹروں کی مددسے بلوچ مزاحمت کوکچلنے میں کلیدی کرداراداکیا۔یہ داغ آج بھی اجالاہے۔