برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے چیئرمین رچرڈ شارپ سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو ایک ملین ڈالرز کا قرضہ دلوانے کیلئے معاونت کے انکشاف کے بعد پیدا ہونے والے تنازع پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔
بی بی سی میں سربراہ کی تعیناتی کیلئے وزارت کو تجویز دینے والے ارکان پارلیمنٹ کے کراس پارٹی پینل کو جمع کروائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چیئرمین رچرڈ شارپ نے تقرری سے قبل پینل کے سامنے بورس جانسن کو قرض دلوانے کیلئے کی گئی معاونت کا معاملہ ظاہر نہیں کیا تھا جو کہ واضح طور پر مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ ہے۔
ایڈم ہیپنسٹال نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ رچرڈ شارپ کے اپنی تقرری سے قبل پینل کے سامنے مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ ظاہر نہ کرنے سے اس بات کا بھی امکان بھی پیدا ہوتا ہے کہ ممکنہ طور پر سابق وزیراعظم کے سامنے انہیں مکمل آزادی حاصل نہیں تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دنوں صورتوں میں معاملے کو پینل کے سامنے ظاہر نہ کرنا انتظامی قوائد کی خلاف ورزی تھا، تقرری کے وقت پینل کو ان معاملات سے بے خبر رکھا گیا۔
رپورٹ کے مطابق معاملات چھپانے کی وجہ سے پارلیمانی پینل بی بی سی سربراہ کی تعیناتی کے وقت ان کا نام تجویز کرنے کیلئے وزارت کو بھیجی گئی اپنی سفارشات میں ان معاملات کا جائزہ لینے سے محروم رہا۔
رچرڈ شارپ کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے تھے کہ یہ معاملہ مفادات کا ٹکراؤ کے زمرے میں آتا ہے، قوائد کی یہ خلاف ورزی نادانستہ تھی اوریہ کسی فائدے کیلئے نہیں تھی تاہم بی بی سی کے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
اس سے قبل سابق بینکر رچرڈ شارپ نے بورس جانسن کو قرضہ دلوانے کیلئے مدد فراہم کرنے کے معاملے پر مفادات کے ٹکراؤ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ قرضے کا معاملہ ان کے بی بی سی میں بطور سربراہ مقرری سے پہلے ہوا تھا۔
واضح رہے کہ رچرڈ شارپ کے 2021 میں بطورچیئرمین بی بی سی تقرری سے چند ہفتے قبل سابق وزیر اعظم بورس جانسن کو ایک ملین ڈالر قرضہ دلوانے کیلئے مڈل مین کا کردار ادا کرنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.