برطانوی وزیر داخلہ، سویلا بریورمین ایک حالیہ انٹرویو کے دوران پاکستانی نژاد برطانوی مردوں کے حوالے سے کہا کہ یہ گرومنگ گینک (جنسی جرائم کے مجرمین) میں شامل ہیں جو”انگلش لڑکیوں کو بہکانے، ریپ کرنے، منشیات کی لت لگانے اور انہیں نقصان پہنچانے” جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔
سویلا بریورمین کا کہنا تھا کہ پاکستانی نژاد مردوں کے ثقافتی اقدار برطانوی اقدار سے متصادم ہیں، وہ خواتین کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ گرومنگ گینگ سے مراد ایسے افراد کے گروپ سے ہے جو پریشان حال بچوں کی پرورش کے دوران انہیں ڈرا دھمکا کران کا جنسی استحصال کرتا ہے۔
بریورمین کا کہنا تھا، “گرومنگ گینگ ہمارے ملک کے لیے بدنما داغ ہیں۔”
سویلا بریورمین نے رودرہم کی ان رپورٹس کی جانب اشارہ کیا جو بچوں کے جنسی استحصال کے اسکینڈل کے متعلق تھی، جس میں پانچ پاکستانی نژاد مردوں کو نوجوان لڑکیوں کی پرورش، ریپ اور ان کا استحصال کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے دیکھا ہے کہ ادارے اور ریاستی ایجنسیاں، سوشل ورکرز، ٹیچرز اور پولیس استحصال کی علامات دیکھنے کے باوجود سیاسی وجوہات کی بنا پر آنکھیں پھیرلیتے ہیں۔ کیونکہ انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ انہیں نسل پرست یا منافق کہا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں بچوں کا بچپن چھین لیا گیا اور تباہ کردیا گیا۔”