قائمقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے کہا کہ بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں پرامن تعلیمی ماحول فراہم کرنا، یونیورسٹی طلبہ کو تمام ضروری سہولیات پہنچانا اور ہراسگی سے متعلق شکایات کا فوری طور پر ازالہ کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی یونیورسٹی میں پہلے سے ایسے انتظامات کریں تاکہ ہر قسم کے خوف سے آزاد فضاءپیدا کرنے کیلئے راہ ہموار ہو جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کوگورنر ہاوس کوئٹہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر بلوچستان کے طلباءکی شکایات کی انکوائری کیلئے تشکیل شدہ کمیشن کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
بلوچستان کے طلباءکی شکایات کی انکوائری اور جائزہ سے متعلق قائم کمیشن کے اجلاس میں کنوینر کمیشن سردار اختر جان مینگل، انکوائری کمیشن کے ممبران، بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان زائد سلیم بھی موجود تھے۔
انکوائری کمیشن کے کنوینر سردار اختر جان مینگل نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کمیشن بلوچستان کے طلباءکی شکایات کی انکوائری اور جائزہ کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے تحت تشکیل دیا گیا ہے، 18 اکتوبر سے لیکر اب تک کمیشن کے سات مختلف اجلاس ہوئے ہیں، ہمیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے ہم تمام وائس چانسلرز کی تجاویز اور بلوچستان کے طلباءسے براہ راست حقائق جان کر ایک جامع رپورٹ اور سفارشات اسلام آباد ہائی کورٹ کو بہت جلد پیش کریں گے۔
اس موقع پر قائمقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزاءہے کہ مذکورہ کمیشن نے درپیش مسائل جاننے کیلئے یونیورسٹی کے طلباءتک رسائی حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ مذکورہ کمیشن کے قیام کا اصل مقصد ہی بلوچستان کے طلباءکی شکایات اور ہرسگی کے مسائل کا پائیدار حل ڈھونڈنا ہے، قائمقام گورنر بلوچستان نے یونیورسٹی انتظامیہ اور ان میں زیر تعلیم طلباءاور طالبات کے درمیان اعتماد کی فضاءبرقرار رکھنے پر زور دیا۔ جائزہ اجلاس میں بلوچستان کی سرکاری جامعات کو درپیش مالی مشکلات بھی زیر بحث آئے اجلاس میں شرکاءکی تجاویز اور سفارشات کے روشنی میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.