بلو چستان ہا ئی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جناب جسٹس محمدعامرنواز را ناپر مشتمل بنچ کے روبرو بلو چستان میں گندم اور آٹاقلت اور قیمتوں میں اضا فہ و دیگر سے متعلق دائر آ ئینی درخواست ہو ئی ۔
سما عت کے دوران درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ ،محکمہ خوراک کی جا نب سے ڈائریکٹر جنرل ،ڈپٹی ڈائریکٹر صلاح الدین ، سلمان کا کڑ ،محمد رحیم ، ایڈمن آ فیسر محمدجا بر،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ظہور احمد بلو چ ،فلو ر ملزم ایسو سی ایشن کے عہدیداران اور چیمبر آ ف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جا نب سے پرویز خان ایڈووکیٹ پیش ہو ئے ۔
آئینی درخواست کی سما عت شروع ہو ئی تو محکمہ خوراک بلو چستان کی جا نب سے بنچ کو بتا یا گیا کہ اس سال ملک بھر میں 27کروڑ بو ری گندم کی پیدا وار ہو ئی ہیں ملکی ضروریات کا 75فیصد گندم پنجا ب ،15فیصد صو بہ سندھ ،6.7فیصد خیبر پشتونخوا اور 3.4فیصد بلو چستان میں پیداہو رہا ہے ہر سال بلو چستان کے نصیر آبادڈویژن میں سالانہ ایک کروڑ بوری گندم کی پیداوار ہو تی ہے جس میں سے 10لا کھ بو ری گندم محکمہ خوراک خرید تی ہے جبکہ با قی 90لا کھ بو ریاں بلو چستان اور صو بے سے با ہر کے لو گ آ کر خریدتے ہیں محکمہ خوراک نے 10لا کھ بو ری گندم کی خریداری کے لئے پہلے 15مئی تک گندم کی نقل و حمل پر پا بندی عائد کر رکھی تھی مگر اب اس میں 25مئی تک تو سیع کی گئی ہے
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریما رکس دئیے کہ نصیر آباد ڈویژن میں رہ جا نے والے 90لا کھ بو ری گندم کے لئے میکینزم بنا کر طریقہ کارسہل کیا جا ئے تا کہ فلور ملزمالکان و دیگر بھی گندم کی خریداری کر سکیں اور بلو چستان میں آٹا اور گندم بحران نہ ہواس وقت بلو چستان میں گندم اور آٹا ہے مگروہ عام عوام کی استطاعت سے با ہر ہے ۔
سما عت کے دوران محکمہ خوراک بلو چستان کے حکام نے بتا یا کہ فلور ملزم ما لکان چا ہے تو وہ ضلع لسبیلہ میں مو جو د 4لا کھ 37ہزار بو ری اور ضلع خاران میں ایک لا کھ 90ہزار بو ری گندم کی خریداری کر سکتے ہیں جس پر فلو ر ملزم ایسو سی ایشن کی جا نب سے بتا یا گیا کہ لسبیلہ اور خاران سے گندم کی خریداری پر انہیں زیا دہ رقوم خرچ کر نا پڑتے ہیں اس کے مقابلے میں انہیں نصیر آبادڈویژن میں آ رزاں نرخوں پر گندم مل رہا ہے.
محمکہ خوراک کی جا نب سے بتا یا گیا کہ اس وقت صو بے میں 64فلو ر ملز ہیں جن میں سے 34 فعال ہیں سما عت کے دوران بنچ نے محکمہ خوراک کو فو ری 4لا کھ بو ری گندم کی خریداری کر کے گندم کی نقل وحمل پر عائد پابندی ختم کرنے کی ہدایت کی تا کہ صو بے کی عوام کو ریلیف مل سکے بعد ازاں آ ئینی درخواست کی سما عت 29جون تک ملتوی کر دی گئی۔