وزارت صحت اور دوا ساز کمپنیوں کے درمیان ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مختلف امراض کی ادویات مارکیٹ سے غائب، لوگ ادویات کے حصول کیلئے پریشان۔
پاکستان فارماسوٹیکل ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں کینسر شوگر، بلڈ پریشر، ذہنی امراض اور بخار کی دواوں کی قلت ہے۔ بھارت سے آنےوالی دواوں کے خام مال کے کنٹینرز بھی کلیئر نہیں ہورہے، کنٹینرز کی کلیئرنس ڈالرز نہ ہونے کے باعث رکی ہوئی ہے،سٹیٹ بینک کی ہدایات کے باوجود ایل سیز نہیں کھولی جا رہیں۔
پی پی ایم اے کے مطابق دواوں کی قیمتوں میں 38.5 فیصد اضافہ کیا جانا چاہیے بصورت دیگر ادویات کی تیاری کا کام معطل ہوجائے گا،اس حوالے سے وزیر صحت اور دوا ساز کمپنیوں کے نمائندوں کے درمیان ملاقات ہوئی لیکن اس میں بھی کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔
علاوہ ازیں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مختلف امراض کی ادویات مارکیٹ سے غائب، لوگ ادویات کے حصول کیلئے پریشان۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ڈیڈ لاک کے باعث میڈیکل اسٹوروں سے مختلف امراض کی ادویات غائب کردی گئیں۔