Monday, May 13, 2024
BALOCHI        URDU        BRAHUI        ENGLISH
About Us        Contact Us        Privacy Policy

کوئٹہ:

 محکمہ پی ڈی ایم اے بلوچستان میں ایک سال کے دوران 1ارب روپے سے زائدکی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف،خریداری کی مد میں 32کروڑ 62لاکھ سے زائد کی بے قاعدگیاں ،حکام کی منظوری کے بغیر19کروڑ39لاکھ کا اجراء کیا گیا اس سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں ، 9کروڑ روپے سے زائد رقم ریکوری کرنے کی سفارش ۔

محکمہ پی ڈی ایم اے کے مالی سال 2020-21کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مالی سال 2020-21کے دوران محکمے کے لئے 2ارب 34کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ مختص کیا گیا تھا جس میں سے پی ڈی ایم اے کی جانب سے 2ارب سے زائد رقم خرج کی گئی پی ڈی ایم اے کی جانب سے آفات سے قبل کے بجائے بعد از آفات کے کاموں پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے کل ڈیڑھ ارب روپے سے زائد خرچ کئے گئے اس مد میں ریلیف اکائونٹ سے 1ارب 26کروڑ، ریسکیو اینڈشیلٹر اکائونٹ سے 9کروڑ 80لاکھ ، بلوچستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ اکائونٹ سے 18کروڑ 15لاکھ روپے سے زائد رقم خرچ کی گئی ۔

آڈ ٹ رپورٹ میں کل 1152.395ملین یعنی 1ارب 15کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے قاعدگیوں کی نشاند ہی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق محکمے میں خریداری کی مد میں84کروڑ 99لاکھ ، مالی بد انتظا می کی صورت میں21کروڑ 30لاکھ ،افراد ی قوت کے انتظام کی مد میں 8کروڑ22لاکھ جبکہ دیگر مدعات میں70لاکھ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئی ہیں ۔

آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم اے نے قوانین کی خلاف ورزی کر تے ہوئے 3لاکھ 40ہزار این 95 ماسک کی خریداری میں18.7کروڑ روپے ،غیر قانونی طور پر ایمبولینس ، آگ بھجانے والے ٹرک ، واٹر بائوزر ، آگ بجھانے والی موٹر سائیکل ، وائس لیس کمیونیکشن کی خریداری میں 11کروڑ9لاکھ سے زائد، خیموں کی خریداری میں ساڑھے 8کروڑ،برف ہٹانے کے لئے آلات کی خریداری میں ساڑھے 6کروڑ،تفتان سے کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں لوگوں کو منتقل کر نے کی مد میں6کروڑ22لاکھ روپے سے زائد، ڈس انفکیشن سلوشن کی خریداری میں1کروڑ 44لاکھ سے زائد، آکسیجن سلینڈروں کی خریداری کی مدمیں1کروڑ سے زائد ، ٹرکوںکی مرمت میں 90لاکھ روپے سے زائد،ریسکیو ٹریک سوٹ کی مد میں 70لاکھ روپے سے زائد، کورونا وائرس کے دوران لیپ ٹاپ سمیت دیگر آلات کی خریداری میں 49لاکھ روپے سے زائد، بلوچستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ سے 7کروڑ 76لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی گئ ہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں9کروڑ روپے سے زائد رقم ریکوری کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ خریداری کی مد میں 32کروڑ 62لاکھ سے زائد،متعلقہ حکام کی منظوری کے بغیر19کروڑ39لاکھ سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں ۔


Discover more from Balochistan Affairs

Subscribe to get the latest posts to your email.

Discover more from Balochistan Affairs

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Exit mobile version