فرینکفرٹ (پریس ریلیز) فری بلوچستان موومنٹ جرمنی برانچ کی جانب سے جرمن شہر فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔
مظاہرہ بلوچستان میں جبری گُمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور بلوچستان میں قابض پاکستان و ایران کی جانب سے بربریت کے حوالے سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے کے لئے منعقد کیا گیا۔ مظاہرے کے شرکا نے مختلف بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ اس دوران مظاہرین پاکستان و ایرانی مظالم کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
مظاہرین سے صادق بلوچ، معین عزیزی نوید بلوچ اور دیگر نے خطاب بھی کیا۔ معین عزیزی نے کہا کہ بلوچ ایک قوم ہے اور اپنی ہی تاریخی سرزمین پر رہ رہے ہیں۔ بلوچ کی شناخت نہ پاکستانی ہے اور نہ ہی ایرانی بلکہ بلوچ خود اپنی ہزاروں سالہ قومی شناخت رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان و ایران بلوچ وطن پر قابض ضرور ہیں مگر اس قبضے کے خاتمے کے لئے اور اپنی قومی آزادی کو حاصل کرنے کے لئے قبضے کی تاریخ سے لیکر آج تک مسلسل ایک قومی مزاحمتی عمل میں مصروف ہے۔ اس قومی مزاحمت میں ہم نے کئی قیمتی جانوں کی قربانیاں دی ہیں اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے جو نسلوں سے ایک دوسرے سے منتقل ہورہی ہے۔ یہ بات نہایت ہی افسوسناک اور حیران کُن ہے کہ کچھ لوگ ایرانی قبضے اور بلوچ کی قومی شناخت کو مٹانے جیسے مکروہ عمل کو جائز قرار دے رہے ہیں جس کا احتساب تاریخ ان سے ضرور کرے گی۔ آج ہمیں آپس میں جُڑنے اور ہمقدم ہونے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہم دینا کو بتا سکیں کہ ہماری سر زمین پر پاکستان و ایران غیر قانونی طریقے سے قابض ہے اور اس قبضے کے خاتمے کے لئے بلوچ ایک قومی مزاحمت کررہی ہے جس کے لئے ذمہ دار اداروں کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
صادق بلوچ نے کہا کہ ہمارے وطن کو برطانیہ نے تقسیم کیا اور ہمیں خونخوار بھیڑیوں کے حوالے کر دیا گیا۔ ہماری قتل عام پر تاریخی حقائق سے آگاہ ہونے کے باوجود خاموش ہے جس سے قابض آرمی کو یہ حوصلہ مل رہا ہے کہ وہ اپنے مظالم کو مقبوضہ بلوچستان میں مزید وسعت اورطول دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ قومی آزادی کی حالیہ تحریک پچھلے دو دہائیوں سے جاری ہے جس کو دبانے کے لئے پاکستانی فوج نے ہزاروں کی تعداد میں بلوچ فرزندوں کو جبری گُمشدگی کا شکار بنایا ہے اور ہماری مائیں بہنیں سڑکوں پر بیٹھی سراپا احتجاج پر ہیں مگر عالمی ذمہ دار ادارے اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں۔ پاکستان اور ایران خطے میں بطور غیر ذمہ دار ریاستوں کے ثابت ہوچُکے ہیں جہاں ان کیلئے انسانی حقوق کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔ یہ دونوں ریاستیں دنیا میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں اور برسوں سے اپنے پالے ہوئے دہشت گردوں سے دنیا کے امن کو تباہ کررہے ہیں۔