Tuesday, May 14, 2024
BALOCHI        URDU        BRAHUI        ENGLISH
About Us        Contact Us        Privacy Policy

بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے دالبندین میں گزشتہ روز مسلح افراد نے ایک نوجوان کو قتل اور ایک کو زخمی کردیا۔

واقعے میں مسلح مذہبی تنظیم‘جیش العدم’کو ملوث قرار دیا جارہا ہے۔

 جمعرات کی شام دالبندین شہر میں مسلح افراد نے نوجوان ثناء اللہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا جبکہ فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ مسلح افراد مقتول کی گاڑی اپنے ہمراہ لے گئے۔

ذرائع کے مطابق مقتول کو کچھ عرصہ قبل جیش العدل نے گاڑی سمیت اغواء کیا تھا جنہیں بعدازاں رہا کیا گیا تاہم انکی گاڑی ضبط کرلی گئی تھی۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کچھ روز قبل مذکورہ شخص نے اپنی گاڑی دالبندین بازار میں دیکھی اور پہچان کے بعد واپس اپنی تحویل میں لے لی جس کے بعد گزشتہ شام جیش العدل کے ارکان نے اسے فائرنگ کرکے قتل کردیا اور گاڑی اپنے قبضے میں لے لی۔ تاہم اس حوالے سے تاحال جیش العدل کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آسکا۔

واقعے کیخلاف مقتول ثناء اللہ نوتیزئی کے لواحقین نے لاش شاہراہ پر رکھ کر احتجاج کیا۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ ثناء اللہ کو جیش العدل نامی مسلح مذہبی تنظیم کے ارکان نے قتل کیا۔ لواحقین کے مطابق مسلح مذہبی تنظیم کے کارندوں سے اپنی گاڑی واپس لینے کے بعد نوجوان کو قتل کیا گیا۔ انکا مطالبہ ہے کہ پولیس، ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی ادارے مسلح مذہبی تنظیم کے خلاف کارروائی کریں۔

 لواحقین کے مطابق انہوں نے دالبندین پولیس تھانے میں پانچ ملزمان کیخلاف مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست جمع کی ہے جب تک مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔

اطلاعات کے مطابق چاغی اور اس سے متصل علاقوں میں جیش العدل کی جانب سے تیل و دیگر سرحدی کاروبار سے منسلک گاڑیوں سے ٹیکس بھی وصول کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب اب تک کے اطلاعات کے مطابق ثناء اللہ نوتیزئی قتل،کامیاب مذاکرات کے بعد پاکستان ایران آر سی ڈی شاہراہ بحال کردیا گیا۔

 ثناء اللہ نوتیزئی کو گزشتہ شب دالبندین میں قتل کیا گیا تھا جس کے خلاف لواحقین اور مقامی افراد کی بڑی تعداد گزشتہ رات سے احتجاج کر رہے تھے۔مقتول کے لواحقین کی جانب سے جاری احتجاج کے باعث پاکستان کو ایران سے ملانے والی شاہراہ بند رہی جس سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

Exit mobile version