Thursday, May 16, 2024
BALOCHI        URDU        BRAHUI        ENGLISH
About Us        Contact Us        Privacy Policy

جیونی میں ملبے تلے دبے آخری نوجوان کی تلاش کی امیدیں دم توڑ گئیں ہیں۔

سات روز کی مسلسل ریسکیو آپریشن کے دوران ضمیر شاہ کی نعش نہ مل سکی ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا۔ نوجوان کی غائبانہ نماز جناز ادا۔

 یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق سانحہ دران میں پہاڑی تودہ کے ملبے تلے چوتھے نوجوان کی نعش سات روز کی مسلسل کوششوں کے بعد بھی ملبے تلے سےنہیں نکالا جاسکا ہے۔

سات روز جاری رہنے والی ریسکیو آپریشن میں ناکامی کے بعد جاں بحق نوجوان ضمیر شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرکے ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا۔

یاد رہے کہ دران سانحہ مورخہ 23 اکتوبر کو اس وقت پیش آیا تھا جب نوجوانوں کا ایک گروپ ضلع گوادر کے ساحلی شہر میں واقع تفریحی مقام دران پر ساحل کنارے مچھلی کے شکار میں مصروف تھے جن پر اچانک ایک بہت بڑا پہاڑی تودہ گرگیا جس کے نتیجے میں ایک بچہ سمیت چار نوجوان ملبے تلے دب گئے تھے۔ بچے کی نعش حادثہ کے پہلے روز سمندر میں مل گئی تھی لیکن چار نوجوان پہاڑی تودے تلے دبے رہے جس میں سے نجیب، شجاع اور جواسط کی نعشیں ملبے تلے نکالنے میں کامیابی حاصل کی گئی۔ تاہم نوجوان ضمیرشاہ سکنہ بندری کہ نعش ملبے تلے سے نہیں نکالی جاسکی۔

 راستہ دشوار گزار ہونے اور سمندر کے پانی بہاو میں اضافہ کے بعد جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن ممکن نہ ہونے کی وجہ سے اس کو ختم کردیا گیا ہے۔

خیال رہے مکامی لوگوں کی جانب سے  یہ شکایت ابتداء سے تھے کہ سرکاری حکام کی غفلت کی وجہ سے آپریشن میں دیر کئی گئی اور ابتدا میں مکامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نعشوں کے نکالنے کا عمل شروع کیا۔

Exit mobile version