Monday, May 13, 2024
BALOCHI        URDU        BRAHUI        ENGLISH
About Us        Contact Us        Privacy Policy

YouTube Poster

تربت:

ایرانی تیل بردارگاڑی و ڈپومالکان کی “کیچ اتحاد” کے نام سے نئی تنظیم کاقیام پریس کانفرنس میں اہم مطالبات پیش

 کیچ اتحاد کے سربراہ عبدالرازق علی جان نے کہاہے کہ بارڈر کاروبار پر قدغن لگانے کا منصوبہ بلوچستان کے غریب ومفلوک الحال عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہوگا، بارڈر پر کاروباری لوگوں کومزید سہولیات فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، کراسنگ پوائنٹس بڑھائے جائیں، ضلع کیچ سے باہر کی گاڑیوں کو بارڈر پر جانے سے روکا جائے، باہر کی گاڑیاں بارڈرکے بجائے تربت سے تیل اٹھائیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 عبدالرازق علی جان نے کہاکہ بارڈر کاروبار پر پابندی لگانے پر بلوچستان بالخصوص مکران کے عوام شدید تشویش میں مبتلاہیں کیونکہ بارڈر سے یہاں کے لاکھوں لوگوں کا بلاواسطہ اوربالواسطہ روزگار وابستہ ہے یہاں پر زراعت، صنعتیں اور کاروبارکے دیگر ذرائع ناپید ہیں، تعلیم، صحت، سڑکیں،پانی اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات کیلئے بھی لوگ پریشان ہیں بلوچستان پہلے سے زخم زخم اور داغ داغ ہے اس پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے، ان زخموں پر نمک پاشی آگ پر پٹرول ثابت ہوسکتاہے۔

 انہوں نے کہاکہ بارڈر کاروبار کے حوالے سے مختلف تنظیمیں اور افراد سرگرم ہیں جو نام تو بلوچ کا لیتے ہیں مگر عملاً ہرکوئی اپنے لئے سوچتاہے، ایک سال سے زائد عرصے سے ہم بارڈر کے حوالے سے مختلف مشکلات سے دوچارہیں ٹوکن اور لین سسٹم نے بارڈر مافیا کومضبوط بنایا ہے، عوام کے نام پر روزانہ 600گاڑیاں بارڈرپر بھیجی جاتی ہیں جن میں اکثریت من پسند اور سفارشی گاڑیاں ہوتی ہے مگر اس کے باوجود روزانہ سینکڑوں گاڑیاں لین اوربلیک کے ذریعے بارڈر جاتے ہیں ایک دن ہم نے لین کی گاڑیوں کا حساب لگایا تو اس دن747گاڑیاں لین پر گئی تھیں جو زیادتی اور منافع خوری کی انتہاہے، اگر لین پر گزارنا ہے تو200سے300گاڑیاں گزارے جائیں مگر اتنی بڑی تعدادمیں گاڑیاں لین پر گزارنے کا مقصد غریب کے منہ سے نوالہ چھیننا ہے۔

 انہوں نے کہاکہ ستمبر کے ابتدائی دنوں میں بارڈر ٹریڈ الائنس کے نام سے اتحاد بنانے کی کوشش کی گئی مگر اس میں تاحال کسی قسم کی پیش رفت نظرنہیں آتی، اس لئے ہم 29ستمبر کو جوسک چنال ہوٹل میں ضلع بھر کے بارڈر سے وابستہ کاروباری افراد کا اجلاس طلب کیاہے جس میں تمام تحصیلوں کو بھرپور نمائندگی دی جائے گی۔

 انہوں نے مطالبہ کیاکہ کیچ سے دیگر شہروں میں تیل کی ترسیل پر عائد پابندی ختم کی جائے، ایرانی گاڑیوں کو سرحد کے اس طرف آنے سے روکا جائے، ضلع کیچ سے باہر کی گاڑیاں تربت شہر سے تیل اٹھائیں انہیں بارڈرپر جانے نہ دیاجائے، گاڑیوں پر13ڈرم سے زائد لوڈ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے اور زیادہ تر آئل ڈپو اورتیل کاکاروبار جوسک سری کہن کے علاقے میں ہوتاہے اس لئے وہاں پر فائر اسٹیشن قائم کیاجائے اورفائر بریگیڈسسٹم کی ہروقت موجودگی یقینی بنائی جائے کیونکہ وقتاً فوقتاً آتشزدگی کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔

 پریس کانفرنس میں یارمحمد زامرانی، ضیاء الرحمن زامرانی،حافظ عطاء، اکبر، موسیٰ زامرانی، برکت بلیدی، مجید غنی ودیگر بھی موجودتھے۔


Discover more from Balochistan Affairs

Subscribe to get the latest posts to your email.

Discover more from Balochistan Affairs

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Exit mobile version