بی ایس او بچار کے مرکزی رہنماء عامر بلوچ بی ایس او بچار پنجگور زون کے رہنماء آصف بلوچ یحیی بلوچ شاہ زیب بلوچ بہرام بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ یونیورسٹی آف مکران کے فنڈز کو روکنا تعلیم دشمنی اور طلباء کو تعلیم سے دور رکھنے کے مترادف ہے بی ایس او بچار تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف سیسہ پلائی دور بن کر بھر پور مزاحمت کریگی یونیورسٹی اف مکران پنجگور کے مادر علمی ادارہ ہے۔
لیکن ایک منصوبے کے تحت اس علمی ادارے کو ناکام کرنے کی کوشش ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف مکران کے لئے سیکٹری فنانس نے پانچ کروڈ کے فنڈز جاری کیا تھے جنہیں تعلیم دشمن قوتوں کی جانب سے روکا جا رہا ہے۔ یہ فنڈ پنجگور خزانے تک پہنچ چکے ہیں ۔
مگر موجودہ ہائر ایجوکیشن کے سیکٹری ماجد کی جانب سے انہیں روکا گیا ہے جس کی بی ایس او بچار شدید مزمت کرتا ہے فڈز کو روکنے کے باعث مکران یونیورسٹی ڈی فنکشنل ہونے کے دہانے پر پہنچ چکا ہے جس کے پاس نا لیکچچرز کو دینے کے لئے تنخواہ ہے نا ہی طلبا کی مدد کے لئے کسی قسم کا اختیارہے یونیورسٹی آف مکران پنجگور ایک بحران کیفیت سے دوچار ہے جس کی انتظامیہ تعلیمی معاملات کو معمول کے مطابق چلانے تک کے اخراجات اٹھانے کے قابل نہیں اور نا ہی نئے لیکچررز کو بھرتی کرنے کا اختیار ہیایسے اعلی تعلیمی ادارے کا متاثر ہونا قومی نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
ذمہ داروں کو تاریخ میں قومی مجرم تصور کیا جائے گا جنہیں کسی صورت۔عاف نہیں کیا جائے گا یونیورسٹی آف مکران کم وقت میں تیزی سے تعلیمی ترقی کی جانب گامزن اور آگے جا رہا تھا بدقسمتی سے تعلیم دشمن عناصر کو پنجگور جیسے پسماندہ علاقے میں تعلیمی ترقی راس نہیں آرہی ہے اسی لیے ان عناصر کو طلباء کی بہتر تعلیم ہضم نہیں ہو رہا ہے۔
اور یونیورسٹی کی ترقی میں رکاوٹ بن گئے ہیں انہوں نے کہا کہ پنجگور کے باشعور عوام آل پارٹیز وکلاء برادری صحافی حضرات اور طلبہ ان عناصر کے خلاف آواز اٹھائے یونیورسٹیز کے فنڈ کو جلد سے جلد ریلیز نہیں کیا گیا تو بی ایس او بچار یونیورسٹی کو بچانے کیلئے کسی بھی اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کریگی۔