تفصیلاے کے مطابق پانچ لاکھ نفوس کی آبادی پر مشتمل ضلع کوہلو کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت ،ڈی ایچ او میڈیکل سینٹر،بنیادی مراکز صحت کے سینٹروں اور سول ڈسپنسروں میں گزشتہ دو ماہ سے ادویات کے شدید بحران نے سر اٹھا لیا ہے
دیگر امراض کے ادویات اپنی جگہ ضلع کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی کے بنیادی ادویات ناپید ہوگئے ہیں اور مریضوں کو ایمرجنسی کی صورت میں ادویات کی عدم فراہمی کی وجہ سے شدید اذیت سے گزارنا پڑرہا ہے ،جبکہ آئے روز مریضوں کو نجی میڈیکل سینٹروں سے ادویات خریدنا معمول بن گیا ہے
کوہلو کے عوامی حلقوں نے ضلع کے ہسپتالوں میں ادویات کے بحران کو حکومتی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کوہلو کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت بنیادی مراکز صحت کے سینٹروں میں فوری طور پر ادویات کی فراہمی کو یقینی بنائے کیونکہ کوہلو کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت دیگر سرکاری طیبی سینٹروں میں کوہلو کے علاوہ دکی،ہوسٹری، بارکھان،چمالنگ، رکھنی،پیلاوغ اور دیگر علاقوں کے مریضوں کا رش رہتا ہے جس کے باعث اکثروبیشتر ادویات وقت سے ہی پہلے ختم ہوجاتے ہیں مگر گزشتہ کئی ماہ سے ادویات کی فراہمی تعطل اور کم کوٹے پر ادویات کی فراہمی سے کوہلو کے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے
ضلع میں ادویات کے بحران پر جب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر گہوار خان مری سے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ بنیادی مراکز صحت ،سول ڈسپنسریوں میں ادویات نہ ہونے کے برابر ہیں جس میں ایمرجنسی تک کے بنیادی ادویات ختم ہوگئے ہیں پین کلیرانجکشن، ایویل انجکشن،انجکشن اینٹی سنیک،شوگر ٹیسٹنگ سٹیرپ، آئی وی کینولہ،ڈی ٹول سمیت دیگر بنیادی ادویات کی فراہمی صوبائی حکومت کی جانب سے تاحال نہیں ہوسکی ہے جس کی وجہ سے مراکز صحت کے سینٹروں میں آنے والے مریضوں کے علاج معالجے سے عملہ قاصر ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ ادویات کی عدم دستیابی سے مریضوں کو شدید اذیت سے گزارنا پڑرہا ہے اعلی حکام کو کئی مرتبہ تحریری طور پر آگاہ کیا ہے مگر ادویات کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔
کوہلو کے عوامی وسماجی حلقوں نے وزیر اعلی بلوچستان ،صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری ، ڈسٹرکٹ چیئرمین میر نثار احمد مری ،ڈپٹی کمشنر کوہلو سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع کے ہسپتالوں میں ادویات خاص کر سنیک انجکشن، پین کلزر ،اینٹی ریبیز ویکسین کے فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ مریضوں کی مشکلات کم ہوسکیں۔