ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئٹہ شہر کی مصروف اور اہم شاہراہوں پر سامان رکھنے اور تجاوزات قائم کرنےکے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ کی ہدایت اور عوامی شکایت پر اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ (سٹی) عطاءالمنعم نے لیاقت بازار،مسجد روڈ اور ملحقہ علاقوں میں سڑک پر سامان رکھنے اور تجاوزات قائم کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔
اس سلسلے میں تجاوزات اور سڑکیں بلاک کرنے کے الزام میں 19 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ (سٹی) عطاءالمنعم نے کہا کہ شہر کی مصروف شاہراہوں پر تجاوزات اور سامان رکھنے کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہاہے اور اکثر اوقات ٹریفک جام اور اسکی روانی میں بھی خلل پیدا ہوتی ہے۔ لہٰذا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس صورتحال کو بہتر بنانے اور شہریوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئٹہ شہر کی تمام شاہراہوں پر تجاوزات کے خلاف متواتر کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
اس سلسلے میں دکاندار حضرات اور عوام سے بار بار اپیل کی گئی کہ وہ تجاوزات اور سڑک پر سامان رکھنے سے اجتناب کرتے ہوئے ٹریفک اور عوام کیلئے کوئی روکاوٹیں پیدا نہ کریں۔ بصورت دیگر ضلعی انتظامیہ تجاوزات قائم کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مجاز ہوگا۔
اس موقع پر لیاقت بازار میں مضر صحت آلات اور کیمیکل سے دانت صاف کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ کی ہدایت اور عوامی شکایات پر ضلعی انتظامیہ نے منی پٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے خود ساختہ،مہنگی اور حفاظتی انتظامات کا خیال نہ رکھنے پر 18افراد کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا۔
اس سلسلے میں سب ڈویڑن سریاب انتظامیہ نے اسسٹنٹ کمشنر نثار احمد لاگو کی ہدایت پر اسپیشل میجسٹریٹ سریاب مسعود بگٹی کی زیر نگرانی ٹیم نے مشرقی و مغربی بائی پاس اور دیگر محلقہ علاقوں میں کاروائی کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی گرانفروشی کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی اور پٹرول پمپ سے منسلک کاروباری لوگوں کو یہ تنبیہ کی گئی کہ وہ حفاظتی اقدامات کا بھرپور بندوبست کریں کیونکہ اس کے بغیر انہیں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اگر خدانخواستہ منی پمپس پہ کوئی حادثہ رونما ہو جائے تو یہ نہ صرف مالی نقصان کا سبب بنتا ہے بلکہ اس میں جانی نقصان کا بھی خدشہ رہتا ہے لہذا منی پٹرول پمپس والے فل الفور حفاظتی انتظامات مکمل کریں۔
انہوں نے کہاکہ شہر بھر میں منی پٹرول پمپس دوبارہ فعال ہو گئے ہیں اور ان پر خود ساختہ نرخوں پر پٹرول کی فروخت جاری ہے اس کے علاوہ یہ منی پٹرول پمپس رہائشی آبادیوں میں بھی جگہ جگہ نظر آنے شروع ہو گئے ہیں جہاں پر کسی بھی قسم کے حفاظتی انتظامات دیکھنے کو نہیں ملتے جس کی وجہ سے یہ منی پمپس اکثر و بیشتر حادثات کا سبب بنتے ہیں اس حوالے سے ضلع انتظامیہ کو گزشتہ کئی روز سے مسلسل عوامی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔جس پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔