سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کا کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ 19ویں روز میں داخل ہوگیا۔ لواحقین نے اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف سندھ اور وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ اور تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
کراچی سے لاپتہ ہونے والے عبدالحمید زہری کی بیٹی سعیدہ حمید نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو سے سندھ میں بلوچوں کی جبری گمشدگی پر اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس کی معاونت سے فورسز بے گناہ افراد کو لاپتہ کرنے میں مصروف ہیں۔ اس عمل میں سندھ حکومت کو وفاقی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نے کراچی سے لاپتہ ہونے والے ان کے والد عبدالحمید زہری سمیت دیگر اسیران کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے محمد عمران، شوکت بلوچ اور نوربخش حبیب کی بازیابی کا بھی مطالبہ کیا۔ سعیدہ حمید کا کہنا ہے کہ اگر کسی کے خلاف کوئی جرم کے شواہد موجود ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ وگرنہ انہیں رہا کیا جائے۔ کراچی پریس کلب کے باہر لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے احتجاجی کیمپ کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ کیمپ کی قیادت بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ کررہی ہیں۔