:لندن
ایمنسٹی انٹرنیشنل ساﺅتھ ایشیا ریجنل آفس کے سوشل میڈیا سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بہت سے لوگوں کو زبردستی لاپتہ کر دیا گیا ہے، جس سے ان کے اہل خانہ اور عزیز واقارب ان کی تلاش میں دربہ درپھر رہے ہیں۔
جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کے ٹھکانے ان کے اہل خانہ کو بتائے جائیں۔ پاکستانی حکام کو جبری گمشدگی کا استعمال ختم کرنا چاہیے۔
اس حوالے سے ایمنسٹی کی سوشل سائٹ پر ایک تصویر بھی جاری کی گئی ہےجس کے بارے میں لکھا گیاہے کہ نوشاد میانداد 31 جولائی 2023ءکوضلع کیچ میں لاپتہ ہوگئے تھے۔
علاوہ ازیں بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستان کو جبری گمشدگیوں، خفیہ اور من مانی حراستوں کا سلسلہ ختم کرنا چاہیے۔
حکام کو فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر ان کے اہلخانہ کو زبردستی لاپتہ ہونے والے افراد کے ٹھکانے کا انکشاف کرنا چاہیے۔ جیسا کہ ہم لاپتہ افراد کے عالمی دن کے حوالے سے اس جرم کے کچھ علامتی واقعات پیش کر رہے ہیں۔