کوئٹہ :
نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے درمیان انتخابی ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے دونوں پارٹیوں کے مزاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس میر کبیر محمد شہی ہاؤس کوئٹہ میں منعقد ہوا اجلاس میں دونوں پارٹیوں کے رہنماں نے مشترکہ حکمت عملی کے حوالے سے مسائل اور انتخابی حلقوں کا جائزہ لیا اور پارٹیوں کی جانب سے ابتدائی تجاویز بھی ایک دوسرے کے سامنے پیش کئے۔
سیاسی جماعتوں کے قائدین نے انتخابی ایڈجسٹمنٹ کے عمل کو وقت و حالات کی ضرورت قرار دے کر اس عمل کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے خوش آئند قرار دیا۔
دونوں سیاسی جماعتوں کی کمیٹیاں اجلاس میں پیش ہونے والے تجاویز کو اپنے قائدین کی مشاورت کے بعد دوبارہ اجلاس میں لائیں گے اور کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔
اجلاس میں مردم شماری کے حوالے سے وفاقی حکومت کے بلوچستان کی آبادی کو ستر 70 لاکھ کم کرنے کے عمل کو بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی قرار دے کر مکمل طور پر رد کردیا گیا۔
بلوچستان کے وسائل کی لوٹ کھسوٹ کے ساتھ اس کی آبادی کو کم شمار کرنے کے عمل کو اسلام آباد کی بلوچستان مخالف مائنڈ سیٹ کا تسلسل قرار دیا۔
اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد کی نمائندگی مرکزی سیکرٹری جنرل جہانزیب بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملک نصیر شاہوانی، مرکزی فنانس سیکرٹری اختر حسین لانگو، مرکزی پبلکیشن سیکرٹری ڈاکٹر قدوس بلوچ جبکہ نیشنل پارٹی کی نمائندگی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر کبیر محمد شہی، مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی، صوبائی صدر رحمت صالح بلوچ، صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ اور مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اسحاق بلوچ نے کی۔