آمد اطلاعات کے مطابق مغربی بلوچستان کے شہر زاہدان میں جمعہ کے روز ایک بار پھر لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور قابض ایرانی حکومت کیخلاف بلوچ شہریوں کی پھانسی اور گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر بلوچوں کےقتل عام کے خلاف مختلف نعرے درج تھے۔
دریں اثنا ایک 23 سالہ بلوچ لڑکی کو 8 فروری کو ایران شہر میں اس کی رہائش گاہ پر ایرانی فورسز نے چھاپہ مار کر گرفتار کرکے لاپتہ کیا۔
اس بلوچ لڑکی کی شناخت 23 سالہ کبری ہوتی کے نام سے ہوئی ہے جس کا تعلق قصر قند سے ہے جبکہ وہ خاش یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انڈسٹریل کی طالبہ ہیں۔