غلام جیلانی کو 19 جولائی 2022ءکو بلوچستان کے شہر خاران سے لاپتہ کیا گیا۔ غلام جیلانی حسین زئی کے اہلخانہ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہاہے کہ غلام جیلانی ایک پرامن شہری ہے، ان کے لاپتہ ہونے سے ان کے گھر والے بہت دکھ اور تکلیف میں ہیں۔ سیمک بلوچ غلام جیلانی حسین زئی کی رہائی کے لئے ہاتھ میں تصویر لیے ہوئے بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ میں بیٹھی ہے۔ اس موقع پر غلام جیلانی حسین زئی کے اہلخانہ نے تمام سرکاری اداروں سے اپیل کی ہے کہ غلام جیلانی کو بازیاب کرائیں۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں خاران گواش روڈ کے رہائشی غلام جیلانی حسین زئی کو سی ٹی ڈی کے ہمراہ نقاب پوش خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اپنے گھر سے بازار جاتے ہوئے اغواہ کرکے لاپتہ کردیا تھا-
گزشتہ دنوں ہی خاران میں سی ٹی ڈی کے آفیسر اور سابقہ ایس ایچ او پولیس عید محمد کی ہلاکت کے بعد خفیہ اداروں اور سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے اس پہلے محمد اسلم ولد ابراہیم مینگل کو پانچ گاڑیوں پر مشتمل اہلکاروں نے اسلحہ کے زور پر کلاں کازبہ سے گھر جاتے ہوئے 17 جولائی کی رات کو 9 بجے لاپتہ کیا تھا-
اس کے علاوہ خاران بازار اور گردونواح میں سی ٹی ڈی اہلکار اور خفیہ اداروں کی نقل حرکت بھی تیز کردی گئی ہیں جس سےعلاقہ میں مزید خوف کا سماں پیدا ہوگیا ہیں-