سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم درجن بھر کمیشنز میں سے کسی ایک کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے، ان تمام کمیشنز کے باوجود لاپتہ افراد کے بازیاب ہونے کی بجائے اب تو خواتین بھی لاپتہ ہورہی ہیں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز لاپتہ افراد کے لواحقین سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ لاپتہ افراد سے متعلق قائم کسی بھی کمیشن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
جسٹس (ر)جاوید اقبال کی سربراہی لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کمیشن قائم کیا گیا مگربغیر کسی نتیجہ اس کمیشن کو ختم کرکے وفاقی وزیر قانون ا عظم نذیر تارڈ کی سربراہی میں وفاقی وزراء پر مشتمل ایک اور کمیشن تشکیل دیا گیا کمیشن کے ممبران نے ریڈ زون میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دھرنے پر بیٹھی ماؤں اور بہنوں سے مذاکرات کرکے تین ماہ کے اندر اندر لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے کا اعلان کیاابھی تک اس کمیشن کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا تھا کہ ایک اور کمیشن اسلام آبادہائیکورٹ کی ہدایت پر تشکیل دیا گیا۔
جسے ایک ماہ میں رپورٹ عدالت میں جمع کرانی تھی مگر حسب روایت اس کمیشن کا بھی کوئی نتیجہ ابھی تک سامنے نہیں آیاساتھ ہی صوبائی حکومت نے بھی صوبائی وزراء وارکان اسمبلی پر مشتمل ایک اور کمیشن تشکیل دیاہے مگر ان تمام کمیشنز کے باوجود لاپتہ افراد بازیاب ہونے کی بجائے اب تو خواتین بھی لاپتہ ہورہی ہیں آج بھی لاپتہ افراد کے لواحقین کراچی پریس کلب کے سامنے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے احتجاج پر بیٹھے ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ آئین وقانون کے تحت ان کے پیاروں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔