تمپ:
کراچی سے جبری گمشدگی کی شکار بلوچ شاعر حبیبہ پیرمحمد کی کزن سہیلہ قومی نے الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر ان کی کزن کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو ان کا خاندان اپنے بچوں سمیت غیرمعینہ مدت کے لیے سڑکوں پر بیٹھ کر احتجاج کرئے گا۔
انھوں نے کہا کہ حبیبہ اپنے خاندان کی واحد کفیل ہیں جو کراچی میں اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلانے کے لیے مقیم تھیں۔ ان کی گرفتاری کے بعد ان کے بچے پریشان ہیں۔
حبیبہ بلوچی زبان کی شاعر اور ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے گاؤں نذر آباد کی رہائشی ہیں جنھیں جمعرات کی صبح کراچی سے پاکستانی فورسز نے ان کے گھر سے گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
سہیلہ قومی نے مقامی میڈیا کو فون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جب تک ہماری بہن کو رہا نہیں کیا جاتا ہم مسلسل احتجاج کریں گے اور احتجاج کا ہر طریقہ استعمال کیا جائے گا۔ ہم ریلیاں نکالیں گے، بھوک ہڑتال کریں اور پیدل لانگ مارچ کریں گے۔حبیبہ بے قصور ہیں، ان کے دو چھوٹے بچے اپنی ماں کا منتظر ہیں انھیں فوری رہا کیا جائے۔
انھوں نے کہا پاکستانی فورسز بلوچ خواتین کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنا رہی ہے جو ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔