جیکب آباد : مٹھو گینگ نے پولیس کے 2اہلکاروں کو اغوا کر لیا
جیکب آباد میں بلوچستان پولیس کے 6اہلکاروں کو قتل کرنے والے مٹھو گینگ کا پولیس پکٹ پر حملہ ، 2 پولیس اہلکار اغوا، تھانوں پر حملے اور شاہراہوں پر لوٹ مار کا اعلان۔
تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے مولاداد تھانہ کی حدود جاگیر کے علاقے میں قائم خالد نواز پولیس پکٹ پر مٹھو گینگ نے جدید اسلحہ سے حملہ کرکے پکٹ پر موجود 2 پولیس اہلکاروں نور نبی بھٹی اور شمس الدین کھوسو کو اغوا کرلیا ہے
ڈاکوؤں کی جانب سے اغوا کئے گئے پولیس اہلکاروں پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں ڈاکو پولیس اہلکاروں کو لاٹھیوں سے مار رہے ہیں ویڈیو میں ڈاکو مٹھو شاہ پولیس کو دھمکی دیتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ آپریشن کے دوران گرفتار کی گئی ہماری خواتین کو آزاد کیا جائے بصورت دیگر ان دونوں پولیس اہلکاروں کو قتل کردیا جائے گا.
ڈاکو ویڈیو میں مزید کہہ رہا ہے کہ بلوچستان کے علاقے سے اغوا ہونے والے مغوی فرقان سومرو کو ہم نے اغوا نہیں کیا پولیس بلاجواز ہمارے خلاف کاروائی کررہی ہے ۔ ڈاکوؤں نے پولیس کو دھمکی دی ہے کہ ہماری خواتین کو آزاد نہیں کیا گیا تو تھانوں پر حملے اور شاہراہوں پر لوٹ مار کرکے بند کردیں گے۔ مولاداد تھانہ کے دو اہلکاروں کے اغوا کی پولیس کی جانب سے تصدیق کی جارہی ہے۔ ادھر دوسری جانب جیکب آباد کے مولاداد تھانہ کی حدود جاگیر کے علاقے میں بلوچستان پولیس کے 6 اہلکاروں کو شہید کرنے والے مٹھو گینگ کے خاتمے اور مغوی فرقان سومرو کی بازیابی کے لیے سندھ اور بلوچستان پولیس کی جانب سے شروع کیا جانے والا مشترکہ گرینڈ آپریشن فلحال کوئی کامیابی حاصل نہیں کرسکا ہے
جس کی وجہ سے مٹھو گینگ علاقے میں خوف کی علامت بناتا جارہا ہے، پولیس کی جانب سے مٹھو گینگ کے خاتمے کے لیے شروع کئے آپریشن میں صرف ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کو مسمار کرنے کی خبریں آرہی ہیں البتہ گینگ میں شامل کسی بھی اہم ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، سوشل میڈیا پر مٹھو گینگ کی ایک اورویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں مٹھو گینگ کے کارندے دن دھاڑے جدید اسلحہ کے ساتھ موٹر سائیکلوں پر گشت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔