بلوچ ہیومن رائٹس کونسل (بی ایچ آر سی) نے بلوچستان میں انسانی حقوق کی بے مثال خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ سے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں جاری UNHRC کے 51 ویں اجلاس کے موقع پر بلوچ ہیومن رائٹس کونسل (BHRC) نے بلوچستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر ایجنڈا آئٹم 3 پر تفصیلی بیان پیش کیا ہے- 8 اگست 2022 کو پیش کیے گئے اپنے تفصیلی بیان میں بی ایچ آر سی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی توجہ بلوچستان میں پاکستان کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مختلف پہلوؤں کی جانب مبذول کرائی۔ بیان میں کہا گیا کہ بلوچ محاصرے کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ بلوچستان کو بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے نو گو ایریا قرار دیا گیا ہے۔ نتیجتاً بلوچستان میں جاری مظالم کی خبریں بین الاقوامی میڈیا تک نہیں پہنچتی ہیں-
تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور اس کی معاون مذہبی یا شدت پسند تنظیموں کے بہت سے اقدامات جنگی جرائم میں آتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بلوچوں کو منظم نسل کشی کا سامنا ہے، اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی گئی کہ:
1. UNHRC بلوچ سیاسی اور سماجی کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اور اجتماعی گمشدگیوں کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بلوچستان بھیجے۔
2. بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ بلوچستان میں انسانیت کے خلاف گھناؤنے جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمات چلا کر انصاف کے کٹہرے میں لائے۔