بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کا سینئر باڈی اجلاس زیر صدارت سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ منعقد ہوا جس کے مہمان خاص سینٹرل کمیٹی کے ممبر شکیل بلوچ تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ کہا کہ بلوچ وطن، بلوچ قوم اس وقت جن حالات کا سامنا کررہے ہیں اس کے لیے بلوچ طلباءتنظیموں کو یک سوچ ہوکر قومی مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جاسکتا ہے، بلوچ قومی معدنیات کا بے دریغ استعمال، ساحل پر قبضہ اور ساحلی پٹی کی زمینیں فوجی اڈوں و دیگر ملکوں کو ہوائی اڈے کیلئے الاٹ کی جارہی ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔
سیکورٹی و تحفظ کے نام پر کروڑوں روپے لیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے بلوچ کی تذلیل میں کوئی کسر باقی نہیں رہتی۔ تعلیم کے نام پر محرومی، تحفظ کے نام پر ڈیتھ اسکواڈ کا قیام، روزگار کے نام پر دھوکہ اور میگا پراجیکٹس ترقی کے نام پر فوجی آپریشن کے سوا کچھ نہیں ملا، زمینی حقائق و حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں بلوچ قومی مفادات کیلئے کم از کم نکات پر کسی اتحاد کے طرف جائیں۔
اجلاس سے شکیل بلوچ،نصیب بلوچ،ظفر اقبال بلوچ،وقاص بلوچ،نیشنل پارٹی کے رہنما ظفر بلوچ،نبی بخش بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخدوش صورتحال کا تسلسل بلوچ برداشت کرتا آرہا ہے، اسکولوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہونے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کا بھی فقدان ہے، اساتذہ کی تعیناتی سے لیکر وائس چانسلرز کی تعیناتی تک تمام چیزوں کو عوامی نمائندوں اور انتظامی نمائندوں سے لیکر غیر متعلقہ افراد کے حوالے کردیا گیا ہے۔ پورے شبعہ تعلیم کو ایک بے تعلیم کے حوالے کر دیا گیا ہے جس میں چاپلوسی اور ضمیر فورشی میں پی ایچ ڈی کر رکھا ہے، تمام ضلعوں میں کسی غریب بچے کو نہ مفت کتاب ملی، نہ مفت تعلیم اگر کچھ ملا ہے تو وہ ہے ان کے لاپتہ دوستوں کی مسخ شدہ لاشیں۔
بی ایس او نے روز اول سے آج تک دلیل منطق اور مثبت انداز میں بلوچ وطن کی تحفظ کی ہے اور اگر بلوچ وطن پر ہونے والے مظالم چائے وہ جنونی و جنگی ہو یا پر استعمالی ہو خاموشی کو قومی جرم سمجھتے ہیں وقت آنے پر کیسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔
اجلاس کے آخر میں باہمی مشاورت سے آرگنائزنگ کمیٹی کے تشکیل عمل میں لائی گی جس کے مطابق آرگنائزر وقاص بلوچ ڈپٹی آرگنائزر نبی بخش پریس سیکرٹری سرفراز بلوچ ممبران میں احمد خان بلوچ سلمان بلوچ منتخب ہوئے۔