کوئٹہ:
چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نعیم اختر افغان اور جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایک آئینی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ کی رجسٹرار بی پی ایس-20 اور ٹریڑرر بی پی ایس-20 کی مشتہر آسامیوں پر جواب دہندگان کو اسامیوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کے عمل کو اگلی سماعت تک روکنے کا حکم دے دیا ہے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے کونسل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ کی رجسٹرار بی پی ایس-20 اور ٹریڑرر بی پی ایس-20 کی آسامیوں کے لیے 27 نومبر 2022 کو روزنامہ جنگ میں درخواستیں طلب کرنے کے لیے باقاعدہ آشتہار شائع کیا گیا اور اشتہار کے اجراء کی تاریخ سے لے کر 12.12.2022 تک درخواستیں جمع کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔اور اس وقت وی ایس بی یو ایم ایچ ایس کی غیر موجودگی میں نہ تو BUMHS کا سنڈیکیٹ کام کر رہا ہے اور نہ ہی BUMHS کا کوئی سلیکشن بورڈ ہے جیسا کہ ایکٹ، 2022 کی دفعات کے تحت درکار ہے۔ وائس چانسلر، سنڈیکیٹ، سلیکشن بورڈ کی غیر موجودگی میں پرو وائس چانسلر یا BUMHS کے کسی اتھارٹی کے لیے مذکورہ دو پوسٹوں کے لیے اشتہار دینے کے مجاز نہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کرتے ہوئے استدعا کی مندرجہ بالا قانونی کمزوریوں کے پیش نظر مذکورہ دو عہدوں کے لیے انتخاب کا عمل غیر قانونی اور بے ضابطگی ہو گا۔
دو رکنی بینچ نے درخواست گزار کے وکیل کی طرف سے اٹھائے گئے تنازعہ کے پیش نظر آئینی درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے جواب دہندگان کے ساتھ ساتھ ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔