بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار)کے ایک اہم اجلاس زیر صدارت زونل صدر نصیب بلوچ منعقد ہوا۔ اجلاس میں تنظیمی امور اور موجودہ سیاسی صورتحال پر غور و غوض کیا گیا اجلاس سے زونل جنرل سیکرٹری وقاص بلوچ نبی بخش بلوچ رئیس ناصر احمد سارنگزئی نثار بلوچ شرجیل بلوچ زکریا بلوچ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور بلوچ قوم ایک انتہائی نازک موڑ پر کھڑے ہیں۔
ان تمام چلینجز سے نمٹنے کے لیے بلوچ نوجوان بی ایس او جیسے مادر آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم پر یکجا ہوکر اپنے حق خودارادیت اور قومی ساحل وسائل اور قومی تشخص و بقا کے لیے اپنے جہدوجہد میں مزید شدت لائی جائیں تاکہ دور حاضر کیچیلنجز سے نمٹنے کے لیے شعوری اور فکری طورپر قلم کو ہتھیار اور کتاب کو دوست بن کر اپنے قومی ہدف کو عبور کرنے میں پزیرائی حاصل ہو انہوں نے کہا کہ ضلع بھر کے تعلیمی اداروں میں اساتذہ کرام کے کمی ایک قومی المیہ ہے دیہی علاقوں میں کہیں اسکولز بند ہیں جس سے طلبا کے قیمتی وقت ضائع ہورہی ہیں دانستہ طورپر بلوچ قوم کے معماروں کو تعلیم سے محروم رکھا جارہا ہے۔
عنقریب بی ایس او پجار بند اسکولز اور اساتذہ کے کمی کے خلاف بھرپور انداز میں ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرتے رہینگے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ طلبا علم و دانش کے زیور سے آراستہ ہونے کے لیے اپنے تمام تر کوششوں کو تعلیم ہی پر مرکوز کرکے اپنے تعلیمی اداروں کو آباد کرے تعلیمی اداروں میں تنظیمی ڈھانچے کو مزید فعال بن کرکے کالجز اور اسکولوں سے دور بچوں کو تعلیم کے جانب راغب کرنے کے لیے ایک جامعہ حکمت عملی کے تحت اپنے تعلیمی اداروں کو آباد کرنے کے لیے ملکر جہدوجہد کرنا ہوگا تاکہ کوئی بھی ایسے بچے نہ ہو کہ وہ تعلیم جیسے نعمت سے محروم رہے اور اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ضلع میں تنظیم کاری کو مزید تیز کردی جائے گی اور تعلیمی اداروں میں تنظیمی اسٹیڈی سرکلز کو فعال کرینگے تاکہ طلبا میں کتاب بینی کی ذوق پیدا ہوسکیں۔