بلوچستان کے لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں ہمیں اسامیاں مانگنے سے منع کیا جا رہا ہے کہ بجٹ خسارہ میں ہے۔ بلوچستان بے روزگار لائیو اسٹاک ویٹرنری ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت سے آسامیوں کے حوالے سے بات چیت کرتے رہے ہیں لیکن ابھی تک ہمارا مسئلہ حل نہ سکا۔
سابقہ حکومتوں نے ہمیشہ عوام دشمن بجٹ بنا کر عوامی پیسہ کرپشن کرکے اپنے ذاتی مقاصد کیلئے خرچ کیا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان کے لاکھوں تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں۔
انہوں کہا کہ ہمیشہ کی طرح ہم نے موجودہ حکومت کو بھی اپنا مسائل اور مطالبات سے آگاہ کیا ہے لیکن کوئی خاص پیش رفت دکھائی نہیں دے رہی ہے
انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت ہمارے مسائل اور مطالبات کو نظر انداز کرکے بند کمروں میں اپنی مرضی کا بجٹ بنائے گی تو ہم اسے مسترد کرتے ہے اور اپنا احتجاج شروع کرکے بلوچستان کے تمام بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں 1500 سے زائد ویٹرنری ڈاکٹر بے روزگار ہیں۔ ہمیں ہمیشہ یہ کہا گیا ہے کہ ملکی بجٹ خسارے میں ہے اس بار پوسٹ مت مانگو جبکہ دوسری طرف حکومتی اراکین کی مراعات و غیر ضروری اسیکمات کے لیے حکومتوں کے پاس پیسے ہوتے ہیں اور ہمیشہ بجٹ ایک بند کمرے میں بن کر حکمرانوں نے عوام کا پیسہ لوٹا ہے لیکن اگر اس بار بند کمروں میں بجٹ بنایا گیا اور ہمیں نظر انداز کرکے ہمارے لئے آسامیاں مختص نہ کی گئیں تو ہم اس بجٹ کو مسترد کرکے اپنے جمہوری و بنیادی حقوق کے حصول کیلئے سخت احتجاج کریں گے ہمارا مطالبہ ہے کہ مالی سال 2002.2023 کے بجٹ میں بلوچستان کے 1500 بے روزگار ویٹرنری ڈاکٹر کے لیے 1500 ویٹرنری آفیسر بی 17 کی آسامیاں مختص کئے جائیں۔