اپنے جاری کردہ بیان میں میاں شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان پر تشدد فسطائیت کی انتہا ہے اور یہ کہ انتشار اور جبر کے ہتھکنڈے غیر جمہوری، غیر پارلیمانی اور غیر سیاسی ہیں۔
دوسری جانب بلاول بھٹو نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں تشدد کے اندرونی و بیرونی مناظر ایک بڑی بدقسمتی ہیں، ہمیں ایک دوسرے کی مخالفت میں تشدد کے بجائے سوچ کی قوت کو بروئے کار لاتے ہوئے برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن اراکین صوبائی بجٹ کی مخالفت کرتے آرہے ہیں. گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں سراپا احتجاج اپوزیشن اراکین اور کارکنان پر پولیس کی جانب سے تشدد کیا گیا. اس دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی، پولیس کے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 3 اراکینِ اسمبلی سمیت کچھ کارکنان زخمی ہوئے.
اپوزیشن اراکین کا کہنا ہے کہ حالیہ صوبائی بجٹ میں نہ صرف انکے حلقوں کو نظر انداز کیا گیا ہے بلکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی حکومت کی جانب سے PSDP سے بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں اور ماروائے عدالت قتل کے واقعات سمیت مذہبی شدت پسندی میں ملوث ڈیتھ اسکواڈ کے سربراہان کو مالی معاونت کی گئی ہے.
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.