کوئٹہ میں واقع شیخ زید ہسپتال میں تعینات ایک اسٹاف نرس نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے اعلیٰ حکام، پولیس و محکمہ صحت انتظامیہ کے نام ایک کھلاخط لکھا ہے جس میں انہوں نے ایک ہیڈ نرس (م ت) پر ہسپتال میں تعینات اسٹاف نرسز، عملے کی خواتین کو ہراساں کرنے، بلیک میل کر کے جسم فروشی پر مجبور کر نے کے سنگین الزامات عائد کئے ہیں، خط میں پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار سمیت ہسپتال کے اعلیٰ حکام پر بھی الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سٹاف نرسز پر دباؤ ڈال کر کے انہیں جنسی طور پر ہراساں کر نے کیا جاتا ہے اور جب کوئی خاتون انکار کرتی ہے تو اسے نا صرف بلیک بلکہ سنگین نوعیت کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
خط میں پولیس، انتظامیہ، محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لیکر تحقیقات کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔دوسری جانب سیکرٹری صحت بلوچستان نے خواتین اسٹاف نرسز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزاما ت کو نوٹس لیکر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی،کمیٹی ڈپٹی سیکرٹری رومانہ مراد کھوسہ کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے جس نے اپنے ایک مراسلے میں متاثرہ خواتین، طلباء، ملازمین کو تاکید کی ہے کہ وہ کمیٹی میں اپنا موقف بیان کریں، کمیٹی کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ میرٹ پر ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔تاہم کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنا باقی ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.