انڈیا کی سپریم کورٹ نے جمعہ کو یوٹیوب سے 75 لاکھ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کرنے والے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق سپریم کورٹ نے اس درخواست کو ’بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔ ریاست مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے درخواست میں کہا تھا کہ یوٹیوب پر آنے والے اشتہارات سے ان کا دھیان بٹ جاتا تھا اور اسی وجہ سے وہ مقابلےکے امتحان پاس نہیں کرسکے۔
جسٹس ایس کے کول اور جسٹس اے ایس اوکا کی بنچ نے کہا، ’آپ معاوضہ مانگ رہے ہیں کیونکہ آپ نے انٹرنیٹ پر اشتہارات دیکھے اور اس سے آپ کا دھیان بٹ گیا اور امتحان پاس نہیں کر سکے؟‘
بنچ نے کہا، ’یہ آرٹیکل 32 کے تحت سب سے بے بنیاد درخواستوں میں سے ایک ہے اور ایسی درخواستیں صرف عدالت کا وقت ضائع کرتی ہیں‘۔
درخواست گزار نے سوشل میڈیا پر عریانیت پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ بنچ نے پایا کہ درخواست گزار امتحان کی تیاری کے لیے یوٹیوب کا استعمال کر رہا تھا جہاں وہ فحش اشتہارات دیکھ رہا تھا۔ بنچ نے کہا کہ اگر آپ کو اشتہارات پسند نہیں ہیں تو انہیں نہ دیکھیں۔
اس سے قبل عدالت نے درخواست گزار پر ایک لاکھ جرمانہ عائد کیا تھا۔ بعد ازاں جب درخواست گزار نے جرمانہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا تو عدالت نے اسے 25 ہزار روپے ادا کرنے کا کہا۔