محکمہ تعلیم بلوچستان میں اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق کوئٹہ کے96 سے زائد اساتذہ عارضی بنیادوں پر (اٹیچمنٹ) کی وجہ سے نصف درجن سے زائد سکول بند ہوگئے کیونکہ بیشتر سکولوں میں سنگل ٹیچر کی وجہ سے ان اساتذہ کی اٹیچمنٹ کی بناء پر اسکو بند ہوگئے مذکورہ اساتذہ میں سے بیشتر گھروں پر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔
جو مبینہ طور پر صوبائی وزیر تعلیم اور دیگر عملے کی پسند کی بنیاد پر اُنکو بغیر پوسٹ کے عارضی بنیادوں پر تعینات کیا گیا ذرائع نے بتایا کہ اٹیچمنٹ کی وجہ سے کوئٹہ اور دیگر اضلاع کے سکول بند ،اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں ڈائریکٹر ایجوکیشن اسکولز، سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اٹیچمنٹ آرڈرز کی وجہ سے کافی سکولز بند ھو گئے ھیں۔
ایک اندازے کے مطابق ضلع کوئٹہ میں96 سے زائد بلا ضرورت اٹیچمنٹ آرڈرز کی وجہ سے کوئٹہ کے دوردراز علاقوں کے سکول بند ہو گئے جن میں زڑخو، ھنہ اوڑک،نوحصار اغبرگ اور پنجپائی شامل ہیں حالانکہ ہو نا تو یہ چاہیے کہ دوردراز کے سکولوں میں اضافی اساتذہ تعینات کیے جاتے لیکن یہاں الٹی گنگا بہ رہی ہے ان سکولوں کے اساتذہ کو مبینہ طور پرسفارش اور پیسے کی وجہ سے کوئٹہ شہر میں اپنی من پسند جگہوں پر تعیناتی کے احکامات صادر کیے گئے ہیں اور انہی اساتذہ میں سے اکثر اپنی جائے تعیناتی پر رپورٹ نہیں کرتے۔ یوں گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.