قلات میں سیلاب متاثرین کوامداد نہ ملنے پر خواتین اور بچوں نے مغلزئی کے مقام پرکوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنا دیا جس سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور سینکڑوں مسافر پھنس گئے۔
قلات میں 26 اگست کو شدید طوفانی بارشوں اور سیلاب سے قلات کے مختلف علاقے سیلابی ریلوں میں ڈوب گئے اور سینکڑوں مکانات صفحہ ہستی سے مٹ گئے جن کے متاثرین نے امداد کی عدم فراہمی کیخلاف خواتین اوربچوں سمیت شاہراہ پر دھرنا دیا۔
دھرنے کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور سینکڑوں مسافر پھنس گئے۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ سیلاب آئے دو ماہ سے زیادہ سے زیادہ ہوگیا، قلات میں موسم شدید سرد ہوگیا ہے مگر صوبائی حکومت قلات کے سیلابی متاثرین کی بحالی اور امداد تاحال نہیں کرسکی۔ سیلاب متاثرین شدید سردی میں سخت مشکلات کا شکار ہیں، حکومت جلد سیلاب متاثرین کی امداد کرے۔
بعد ازاں سیلاب متاثرین نے ڈپٹی کمشنر منیر احمد درانی، ایس پی عبدالرؤف بڑیچ، اسسٹنٹ کمشنر قلات جہانزیب بلوچ اور دیگر کیساتھ مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کردیا۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اور دیگر افسران نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کی بحالی کےلئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.