ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے تعاون سے یونیورسٹی آف تربت میں پنک ربن بریسٹ کینسر آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
پروگرام کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا جن میں تقاریر، پریزنٹیشن، ڈراموں اور خاکوں کے زریعے خواتین میں بریسٹ کینسر جیسی بیماری کے بارے میں شرکاءکو آگاہی دی گئی۔
تربت یونیورسٹی کے شعبہ انگلش کی لیکچرار زاہدہ محراب پروگرام کی فوکل پرسن تھیں۔ اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے مکران میڈیکل کالج کے شعبہ گائناکالوجسٹ کی سربراہ ڈاکٹر روبینہ امجد نے چھاتی کے کینسر کی وجوہات، علامات اور علاج کے بارے میں ایک معلوماتی سیشن کا انعقادکیا۔ بریسٹ کینسرکے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ٹیچنگ ہسپتال تربت کے کنسلٹنٹ جنرل سرجن ڈاکٹر حیات بلوچ نے چھاتی کے کینسر کے ابتدائی علامات، خود معائنہ اور چھاتی کے کینسر کے تدارک سے متعلق تحقیق پرمبنی ایک پریزنٹیشن پیش کیا۔
تقریب سے اپنے ماہرانہ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ٹیچنگ ہسپتال تربت کی گائناکالوجسٹ ڈاکٹر آصفہ نے خواتین کی زندگیوں پر بریسٹ کینسر کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ چھاتی کے سرطان کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے طبی ماہرین کا کہناتھا کہ چھاتی کے کینسر کا علاج ممکن ہے ضرورت اس امرکی ہے کہ ابتدائی مرحلے میں اس کی تشخیص کرکے اس کے مطابق علاج کیا جائے۔
تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جان محمد کی جانب سے کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ریاض مزار نے اپنے خطاب میں معاشرے میں چھاتی کے سرطان جیسی مہلک بیماری اور اس سے بچاو کے بارے میں بہترمعلومات پھیلانے کے لیے موثرآگاہی پروگرام کے انعقاد کی اہمیت پرزوردیا۔
انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جان محمد کی قیادت میں یونیورسٹی آف تربت علاقے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تعلیم اور تحقیق کے ساتھ ساتھ اپنی سماجی ذمہ داریاں بھی موثراندازمیں نبھارہی ہے۔
تقریب کے آخرمیں ڈاکٹر ریاض مزارنے وائس چانسلر کی جانب سے منتظمین اور مقررین کو شیلڈ پیش کئے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.