پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے اپنے بیان میں کہاہے کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر کے ایما پر پولیس کی جانب سے پشتون، بلوچ طلبہ پر بیہمانہ تشدد اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔طلبہ تنظیمیں یونیورسٹی میں منعقد کئے جانے والے داخلہ ٹیسٹ کے طریقہ کار کو ٹیسٹ سے تین دن پہلے تبدیل کرنے اور انٹرمیڈیٹ کے رزلٹ انے کے تین دن کے اندر بلوچستان کے مادر علمی جامعہ بلوچستان میں داخلے بند کرنا پشتون بلوچ اقوام کو تعلیم سے دور رکنھے کا منصوبہ گردانتے ہوے فی الفور ٹیسٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی اور داخلوں کی تاریخ میں توسیع کر کے تمام اسٹیک ہولذرز کو اعتماد میں لے قانونی آینی اور طلبا دوست پالیسی وضع کی جائے اور طلبا پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اوربیہمانہ تشدد کروانے واس چانسلر کو بر طرف کر کے واقعے میں ملوث کرداروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ بصورت دیگر پشتون ایس ایف تمام طلبا تنظیموں کے ساتھ ملکر اپنے احتجاج میں وسعت لانے کا حق محفوظ رکھتا ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.