جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے اتوار کے روز کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ یورپی یونین ان افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دے، جو ایران میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے ذمہ دار ہیں۔
جرمن وزیر خارجہ نے ملکی اخبار بلڈ ایم سونٹیگ کے ساتھ بات چیت کے دوران ایرانی حکام پر پابندیوں کے بارے میں بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ 27 رکنی یورپی یونین کا بلاک ایسے ایرانی حکام کے اثاثے بھی منجمد کر دے گا، جو اس طرح کی پر تشدد کارروائیوں میں ملوث پائے گئے۔
اینالینا بیئربوک نے ایرانی حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ”جو کوئی بھی خواتین اور لڑکیوں کو سڑکوں پر مارتا ہے، ایسے لوگوں کو اغوا کرتا ہے جو محض آزادی سے زندگی گزارنے کے سوا کچھ نہیں چاہتے… وہ تاریخ کے غلط رخ پر کھڑا ہے۔”
اس سے قبل انہوں نے اپنے ایک اور بیان میں ایرانی قیادت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مظاہرین کے مطالبات پر توجہ دیں کیونکہ وہ صرف اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ایرانی حکام نے مظاہروں کے خلاف سخت رد عمل اظہار کیا ہے، جو اب اپنے چوتھے ہفتے میں پہنچ چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا اندازہ ہے کہ اب تک سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 185 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں دیگر کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.