بسوں اور عملے کی موجودگی کے باوجودکوئٹہ کے سب سے بڑے گرلز کالج گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج کوئٹہ کینٹ کی سال اول کی سینکڑوں طالبات پک اینڈ ڈراپ کی سہولت سے محروم،غریب طالبات اور والدین کی مشکلات بڑھ گئیں جس کے باعث کئی طالبات کامستقبل داؤ پر لگ گیا ہے کیونکہ ان کے اہلخانہ مہنگائی کے اس دور میں پرائیویٹ طور پر کنوینس کی سہولت فرہم کرنے سے قاصر ہیں گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ گرلز کالج کوئٹہ میں رواں سال داخلہ لینے والی طالبات کو کالج کی بسوں میں پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی حالانکہ صوبائی حکومت کی جانب سے کالج کو بسیں فراہم کی گئی ہیں تاکہ طالبات کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولیت فراہم کی جاسکے، اس کا مقصد غریب طالبات کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں جبکہ کالج انتظامیہ کی جانب سے فرسٹ ایئر کی طالبات سے یہ سہولت واپس لے لی گئی ہے جس سے ان کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے اس کے مقابلے میں جناح ٹاؤن گرلز کالج سمیت دیگر اداروں میں طالبات کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے متاثرہ طالبات کے والدین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کالج انتظامیہ سے اپیل کی کہ چونکہ کالج بسیں مختلف روٹس پر چل رہی ہیں اس لیئے ڈرائیورز کو پابند بنایا جائے کہ وہ فرسٹ ایئر کی طالبات کو بھی اٹھائیں اگر بسوں میں رش ہے تو روٹ پر مذید بسیں چلا کر طالبات کو سہولت فراہم کی جائے کیونکہ شدید مہنگائی کے اس دور میں والدین اضافی مالی بوجھ برداشت نہیں کرسکتے بصورت دیگر انکی بچیوں کی تعلیم کا سلسلہ منقطع ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ سال اول کی متاثرہ طالبات نے کالج انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا ہماری سیکرٹری کالجز ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن، ڈائریکٹر کالجز بلوچستان سے اپیل ہے کہ اس مسئلے کا نوٹس لیا جائے عملے اور بسوں کی کمی کا مسئلہ ہے تو فوری حل کیا جائے
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.