پنجگور کے تین نوجوان جو انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کے طالب ہیں پولیس گردی کا شکار ہوکر تھانہ پہنچ گئے کئی گھنٹے لاک اپ میں گزارنے کے بعد ایس پی کی مداخلت پر رہا کردئیے گئے۔ طالب علم خیرجان ولد محمد علیم ، حفاظ الرحمان اور شاہزیب کاکہناہے کہ ہمارے کلاس اور پیپر جلد شروع ہو رہے تھے،ہم خضدار کے لئے نکلے تھے تو گرمکان فٹبال چوک کے پاس ڈی ایس پی قادر زہری اور اے ٹی ایف کے اہلکاروں نے انہیں روکا اور گاڑی کے کالے شیشے اتارنے لگے،جس پرانہوں نے اسباب پوچھے تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور لاک اپ میں بند کردیا گیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.