نیویارک میں امریکی نیوز چینل سی این این کی اینکر کرسچیئن امان پور نے ایرانی صدر کا انٹرویو اس وقت منسوخ کر دیا جب انھیں یہ علم ہوا کہ صدر رئیسی چاہتے ہیں کہ کرسچیئن امان پور یہ انٹرویو سر پر سکارف پہن کر کریں۔
کرسچیئن امان پور نے اسے ’بےمثال اور غیر متوقع صورتحال‘ قرار دیا۔
اُن کا کہنا ہے کہ رئیسی کے معاون نے انھیں بتایا کہ ایسا ’ایران کی موجودہ صورتحال‘ کی وجہ سے کیا گیا ہے۔رئیسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک میں تھے اور یہ ان کا امریکی سرزمین پر پہلا انٹرویو تھا۔ امان پور نے کہا کہ وہ انٹرویو لینے کے لیے تیار ہیں، لیکن پھر صدر کے ایک معاون نے اصرار کیا کہ رئیسی چاہتے ہیں کہ وہ (امان پور) اپنے بالوں کو ڈھانپ کر رکھیں۔
I politely declined. We are in New York, where there is no law or tradition regarding headscarves. I pointed out that no previous Iranian president has required this when I have interviewed them outside Iran. 4/7
— Christiane Amanpour (@amanpour) September 22, 2022
امان پور نے بعد میں ٹویٹر پر لکھا، ’ہم نیویارک میں ہیں، جہاں سر ڈھانپنے کے بارے میں کوئی اصول یا قانون نہیں ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ صدر ریئسی کے معاون نے واضح طور پر کہا کہ اگر وہ سر پر سکارف نہیں پہنتیں تو انٹرویو نہیں ہو گا کیونکہ یہ ’عزت کا سوال‘ ہے۔