تربت:
بی ایس او کے وفد نے مرکزی سکریٹری اطلاعات بالاچ قادر کی قیادت میں بلوچستان اکیڈمی کیچ کا دورہ کرکے چئیرمین بلوچستان اکیڈمی ڈاکٹرغفور شاد اور وائس چئیرمین عارف عزیز سے ملاقات کی۔
وفد میں تنظیم کے مرکزی کمیٹی کے رکن کریم شمبے، تربت زون کےصدرکرم خان بلوچ،جونئیرنائب صدر شے مزار،جوائنٹ سیکریٹری کینگی ندیم،جونئیرجوائنٹ سیکریٹری احمدحبیب سمیت لا کالج اور عطاشاد ڈگری کالج کے ذمہ داران شامل تھے۔ تنظیم کے وفد نے بلوچستان اکیڈمی کے نومنتخب کابینہ کو مبارکباد پیش کی۔
اس موقع پر ڈاکٹرغفور شاد نے بی ایس او کے وفد کو بلوچستان اکیڈمی کے دورے پر خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ بلوچی زبان و ادبی کی ترویج سمیت اسے سائنٹفک طریقہ کار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اکیڈمی نے ہمیشہ جدوجہد کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حال ہی میں ‘ماتی زبانانی دیمروئی مجلس’ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جسکا مقصد مادری زبانوں کو ذریعہ تعلیم بنانے اور انکو سرکاری توجہ دلانے کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔بلوچی سمیت دیگر مادری زبانوں سے متعلق پالیسی بنانے اور تعلیمی اداروں میں رائج کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں بے شمار ایسی زبانیں ہیں جو عدم توجہی کا شکار ہوکر ہمیشہ کیلئے ختم ہوچکے ہیں۔بلوچی کی تاریخی اور خطے میں موجود قدیم زبان ہے ۔موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے اسے سائینٹفک طریقہ کار سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔اب امر اس بات کی ہے کہ بلوچی،براہوئی سمیت دیگر مادری زبانوں کو تحفظ دینے کیلئے حکومت عملی اقدامات اٹھائے۔
اس موقع پر بی ایس او کے سیکریٹری اطلاعات نے ماتی زبانانی دیمروئی مجلس کی قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے تنظیمی سطح پر ہرطرح کے تعاون کی یقین دہانی کی انھوں نے کہا کہ بی ایس او کےآئین میں ہی مادری زبانوں کی ترقی و ترویج کیلئے زور دیا گیا ہے۔ بلوچی سمیت دیگر مادری زبان حکومتی عدم توجہی کے شکار ہیں۔تنظیم اس عملی جدوجہد میں بلوچ اسکالرز،اساتذہ، اکیڈمیز اور ادبی لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان اکیڈمی تربت کے خدمات انتہائی قابل تحسین ہیں۔زبان و ادب کی فروغ سمیت تخلیقی سرگرمیوں کو دوام بخشنے کیلئے اکیڈمی نے ہمیشہ ایک غیرمعمولی کردار ادا کی ہے۔ادبی اکیڈمیز معاشرے میں تخلیقی رجحانات کو پروان چھڑانے کا ذریعہ ہیں۔حکومت بلوچستان اکیڈمی سمیت دیگر ادبی اداروں کی مالی معاونت کرے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.