بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت اور چین کے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آ سکتے جب تک کہ سرحدی صورتحال نارمل نہ ہو جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سرحد پر امن و سکون خراب ہوتا ہے، تو تعلقات مزید متاثر ہوں گے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ اگر چین سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو بھارت اور چین کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات جنوبی شہر بنگلور میں میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران کہی۔
بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق ایس جے شنکر سے جب بھارت اور چین کے تعلقات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، ’’ہمارے تعلقات نارمل نہیں ہیں اور یہ نارمل ہو بھی نہیں ہو سکتے کیونکہ سرحد پر صورتحال نارمل نہیں ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہمارا اپنا موقف برقرار ہے کہ اگر چین سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو خراب کرتا ہے تو اس سے ہمارے تعلقات مزید متاثر ہوں گے۔ ہمارے تعلقات تو پہلے سے ہی نارمل نہیں ہیں۔‘‘
بھارتی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ سرحدی صورتحال ہے اور بھاتی فوج زمین پر اپنے قدم جمائے ہوئے ہے۔ تاہم انہوں نے کہا، ’’ہم نے بعض ان جگہوں سے پیچھے ہٹنے میں کافی پیش رفت بھی کی ہے جہاں ہم، ایکچوؤل لائن آف کنٹرول کے بہت قریب تھے۔‘‘
گزشتہ ماہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے اس پر ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت تمام سرگرمیاں ‘فطری طور پر غیر قانونی، ناجائز اور ناقابل قبول‘ ہیں اور اس معاملے میں بھارت کا رویہ اسی انداز کا ہو گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، ”ہم نے نام نہاد سی پیک منصوبوں میں تیسرے ممالک کی مجوزہ شرکت کی حوصلہ افزائی سے متعلق رپورٹیں دیکھی ہیں۔ کسی بھی فریق کی جانب سے ایسی کوئی بھی کارروائی بھارت کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔‘‘
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.