اربوں روپے کے نقصانات کے ازالہ کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدام اٹھائے، مون سون کی بارشوں سے کھجور کی فصل سمیت زراعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، ہمارے پورے سال کی محنت ضائع ہوگئی ہے۔ پنجگور کے زمینداروں نے کہا ہے کہ محکمہ زراعت کے ڈپٹی ڈائریکٹر ضیاالرحمن اور محکمہ کے افسران و عملے کی طرف سے علاقے میں بروقت سروے کا کام جاری ہے، جو اپنے فرائض کو خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں، ان کی محنت اور کوششیں قابل ستائش ہیں، امید ہے کہ وہ جلد پورے ضلع کی رپورٹ مرتب کرکے حکومت کو بھیج دینگے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کسی تاخیر کے بغیر زمینداروں اور متاثرین کے نقصانات کے ازالے کیلئے اقدام اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے ماضی میں قدرتی آفات کے نقصانات کے ازالے کے دعوے کیے گئے لیکن بروقت ادائیگی کے بجائے تاخیری حربے استعمال کیے گئے۔ رواں سال کی مون سون بارشوں نے 75 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، پنجگور میں 99 فیصد زراعت کا شعبہ تباہ ہوگیا، اعلیٰ اقسام کی کھجوریں ضائع اور ہر ایک زمیندار کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں یہ بھی دیکھا گیا کہ لاکھوں اور کروڑوں روپے کے نقصان اٹھانے والے متاثرین کو صرف 25 سے 50 ہزار کا چیک پیش کرکے خانہ پوری کی گئی جوکہ سراسر ناانصافی کے مترادف ہے کیونکہ اس محدود رقم سے متاثرین کے درد کا مداوا نہیں کیا جاسکتا بلکہ یہ متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح پنجگور میں محکمہ زراعت کا عملہ محنت و لگن سے دن رات کام کرکے سروے رپورٹ کو منطقی انجام تک پہنچا رہا ہے ہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی اسی طرح معاوضوں کی بروقت ادائیگی کیلئے فوری طور پر اقدام اٹھاکر لاکھوں افراد کو بیروزگاری اور فاقہ کشی سے بچائیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.