بلوچستان میں سیلابی ریلوں کو رحم نہ آیا گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 4 بچے جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے جاں بحق افراد کی تعداد 234تک پہنچ گئی جبکہ 850گھروں کو مزید نقصان پہنچا ہے کئی دیہات و قصبے تاحال زیر آب ہیں ۔پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید 4بچے جان کی بازی ہار گئے یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 234ہے جن میں 110مرد 55خواتین اور 69بچے شامل ہیں مختلف حادثات میں 102افراد زخمی ہوچکے جن میں 55مرد 11خواتین اور 35بچے شامل ہیں سیلابی ریلوں اور بارشوں سے مجموعی طور پر بلوچستان میں 27ہزار 747مکانات منہدم و جزوی نقصان کا شکار ہوئے تو وہیں 1لاکھ 7 ہزار 377سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے ہیں نصیر آباد ڈویژن مکران ڈویژن اور قلات سمیت دیگر علاقوں میں تاحال کئی دیہات زیر آب ہیں اب تک 1لاکھ 98ہزار 461ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں اور انگور سیب کے باغات، ٹیوب ویلز بورنگ اور سولر پلیٹس کو نقصان پہنچا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.