امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے تہران نے سابق امریکی قومی سلامتی مشیر جان بولٹن کو قتل کرانے کی سازش تیار کی تھی۔ ایران نے اس دعوے کو “مضحکہ خیز” قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے بدھ کے روز بتایا کہ اس نے سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو قتل کرنے کی ایرانی سازش بے نقاب کردی ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے رکن شہرام پورصافی نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے سابق صدر ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو قتل کرنے کے لیے تین لاکھ ڈالر کی پیشکش کی تھی۔
ایف بی آئی کی طرف سے پیش کردہ حلف نامے کے مطابق شہرام پور صافی نے قتل کو انجام دینے کے لیے میری لینڈ اور واشنگٹن ڈی سی میں جن افراد کو تین لاکھ ڈالر کی پیش کش کی تھی ان کی شناخت ابھی نہیں ہو سکی ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا،”ایران ان مضحکہ خیز اور بے بنیاد الزامات کے بہانے ایرانی شہریوں کے خلاف کسی بھی کارروائی کے خلاف سختی سے خبردار کرتا ہے۔”
امریکہ کی جانب سے یہ الزام ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سن 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی بحالی کا حتمی مسودہ فریقین کے مابین زیر غور ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.