وائس چانسلر کی تعیناتی کیخلاف یونیورسٹی آف مکران کے طلبہ سراپا احتجاج، کلاسوں کا بائیکاٹ، مین روڈ پر احتجاج، حکومت فیصلہ واپس لے، عبدالمالک ترین کی بحیثیت وی سی تعیناتی ہرگز قبول نہیں، طلبہ کا مطالبہ۔ پنجگور یونیورسٹی آف مکران کے طلبہ کا وی سی کی تعیناتی کیخلاف کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے مین روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے احتجاج، شدید نعرے بازی، وی سی کی تعیناتی نامنظور کے نعرے لگائے۔ یونیورسٹی آف مکران پنجگور کے طلبہ اور طالبات نے عبدالمالک ترین کی تعیناتی کیخلاف کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے مین روڈ پر آکر احتجاج کیا جس سے ٹریفک معطل ہوگئی۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ عدالت وی سی کے اسٹے آرڈر پر نظرثانی کرے۔ عبدالمالک ترین کی بطور وی سی تعیناتی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے، ہم اپنے ادارے کو ایک ایسے شخص کے حوالے نہیں کرسکتے، جس کی ساکھ اور شہرت متنازعہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف مکران ہمارے خوابوں کی تعبیر اور والدین کی امید ہے، مختصر وقت میں یونیورسٹی آف مکران نے جو کامیابی کا سفر طے کیا اس کو، رائیگاں جانے نہیں دیا جائے گا۔ معززعدالت عبدالمالک ترین کے اسٹے آرڈر پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ہماری تعلیم اہم ہے مگرہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ روڈوں پر آکر احتجاج کریں۔
اسی تناظر میں گزشتہ دن یونیورسٹی آف مکران کے طلباء زوہیب احمد، عاصم علی، باسط علی، شاہ حسین، عبدالوہاب، امان اللہ بلوچ، نوروز بلوچ، فرید بلوچ اور جاسم علی نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دن 21 جون 2022 کو چانسلر آفس کی جانب سے یونیورسٹی آف مکران کیلئے عبدالمالک ترین کی وائس چانسلر کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری ہوا جس میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے مذکورہ پروفیسر کو یونیورسٹی آف مکران کا وائس چانسلر تعینات کیا گیا تھا، طلباء نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جو بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچ طالبات کے ساتھ پیش آنے والے بلوچستان کے سب سے بڑے اسکینڈل میں پیش پیش تھے جس میں بلوچ طالبات کو غیر اخلاقی ویڈیوز کے ذریعے حراساں کیا گیا تھا اور بلوچ و پشتون روایات کو پامال کیا گیا تھا اس کے علاوہ موصوف کو یونیورسٹی آف لورلائی میں غیر تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر 6 اکتوبر 2021 کو یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر کے عہدے سے اس بنیاد پر ہٹایا گیا- طلباء نے مطالبہ کیا کہ عبدالمالک ترین کی وی سی تعیناتی کی فیصلے کو واپس لیا جائے-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.