دنیا کی سات مضبوط ترین معیشتوں پر مشتمل ممالک کے گروپ جی سیون نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں جاری جنگ خوراک اور توانائی کے ایک عالمی بحران کو جنم دے رہی ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان غریب ممالک کو پہنچنے کا خدشہ ہے۔
جی سیون ممالک نے یوکرین میں موجود اناج کے ذخائر کی روسی ناکہ بندی ختم کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔
جرمنی کے بحیرہ بالٹک کے ساحل پر منعقدہ تین روزہ کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں جی سیون ممالک نے چین سے بین الاقوامی پابندیوں کااحترام کرتے ہوئے یوکرین جنگ کے معاملےپر روس کا ساتھ نہ دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق ”روس کی جارحانہ جنگ نے حالیہ تاریخ کے خوراک اور توانائی کے بدترین بحران کو پیدا کر دیا ہے جس سے اب دنیا کے غریب ترین ممالک کوخطرات درپیش ہیں۔‘‘
اس اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ، ”ہم دنیا میں خوراک کی سلامتی کے بحران کو روکنے کے لیے ایک منظم کثیرالجہتی ردعمل میں تیزی لانے کے لئے پرعزم ہیں اور اس سلسلے میں اپنے کمزور شراکت داروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔‘‘
جی سیون گروپ برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ پر مشتمل ہے۔ گروپ کے حالیہ اجلاس کو رکن ممالک کے لیے یوکرین جنگ کے وسیع سیاسی و جغرافیائی اثرات، خوراک اور توانائی کی سیکیورٹی اور دنیا بھر میں جاری ماحولیاتی بحران اور کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے تبادلہ خیال کا ایک اہم موقع تصور کیا گیا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.