کراچی میں پیر کی رات ہونے والے دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا جس میں تین اہل کار زخمی ہوئے۔ ڈی آئی جی ساوتھ شرجیل کھرل نے آج کے دھماکے میں پولیس کو ہدف بنانے کی تصدیق کی۔
پیر کی رات ساڑھے نو بجے کے قریب کراچی کے علاقے بولٹن مارکیٹ کے قریب کھارادر میں بم دھماکہ ہوا جس میں ایک خاتون ہلاک اور ایک بچے سمیت گیارہ افراد زخمی ہوئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کھارادر میں اقبال مارکیٹ کی مصروف شاہراہ پر کھارادر تھانے کی پولیس موبائل پہنچی تو سامنے سے آنے والے رکشے کے سبب موبائل کی رفتار کم ہوئی اسی وقت زوردار دھماکہ ہوا۔ جس کے نتیجے میں پولیس موبائل تباہ ہوئی اور قریب ہی کپڑے کے گودام میں آگ بھڑک اٹھی۔
اس سے پہلے 12 مئی کو کراچی کے علاقے صدر کے مرشد بازار میں رات گئے ایک بم دھماکہ ہوا جس میں کوسٹ گارڈ اہل کاروں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ایک شخص ہلاک اور بارہ افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے میں بھی دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا جس کی ذمہ داری سندھو دیش لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعے اور آج ہونے والے دھماکے میں مماثلت پائی جاتی ہے تاہم ابھی تک اس کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔
Courtesy: VOA URDU
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.